گجرات کے شہر احمد آباد میں گزشتہ روز عائشہ عارف خاں کی خودکشی کے بعد ملک بھر میں جہیز اور گھریلو تشدد کے خلاف کانفرنس اور احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔ اسی ضمن میں حیدرآباد میں تحریک مسلم شبان نے مشتاق مالک کی صدرات میں 'جہیز ایک لعنت ' کے عنوان سے راؤنڈ ٹیبل میٹنگ کا انعقاد کیا گیا۔
اس میٹنگ میں علماء و مشائخین، سماجی کارکن اور دیگر لوگوں نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں سب نے اپنے تجاویز پیش کی۔
مشتاق مالک نے کہا کہ حیدرآباد میں لاکھوں روپے کی شادیاں ہوررہی ہیں۔ اس کی وجہ سے مسلم معاشرہ میں معاشی ترقی کو کافی نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ 'اصلاح و معاشرہ فورس' نام کی ایک ٹیم تشکیل دی جائے گی، یہ ٹیم معاشرہ میں ہورہی غیر شرعی شادیوں میں اصلاح کریگی۔ اس کی شروعات پہلے محلہ کی سطح پر کی جائیگی اور نوجوانوں کو اس ٹیم میں شامل کیا جائے گا۔ اس مہم کا مقصد جہیز جیسے لعنت کا خاتمہ کرنا ہے اور اسے بڑے پیمانے پر چلایا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اس میٹنگ میں طلاق اور خلاء جیسے موضوع پر بھی بات کی گئی۔
اس موقع پر محمد علیم خان فلکی نے کہا کہ جہیز جہاں لعنت ہے، دوسری جانب شادیوں میں لاکھوں روپے کے کھانے بھی ایک غیر شرعی رسم ہے اور لاکھوں روپے کے کپڑے پہننا بھی فضول خرچی ہے۔