ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں موومنٹ فار پیس اینڈ جسٹس کے صدر عبدالعزیز نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی دارالحکومت دہلی میں 24 نومبر 2020 سے ہزاروں کی تعداد میں کسان، خواتین اور بچوں کے ساتھ شدید سردی اور بارش میں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کا یہ بھی مطالبہ ہے کہ کسانون کو ملنے والی بجلی پر سبسڈی برخاست کرنے کا جو بل پارلیمنٹ میں پاس ہوا ہے، اسے بھی قانونی شکل دینے سے پہلے منسوخ کیا جائے ورنہ اس کے نفاذ کے بعد بجلی کے اخراجات کسانو کے لئے ناقابل برداشت ہوں گے۔
وہیں اس موقع پر تلنگانہ کسان فورم کی صدر سارا میتہوس نے کہا کہ ہم حکومت کے اس غیر جمہوری فیصلوں کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اس کے علاوہ کسانوں پر کئے گئے ظلم کی بھی مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ کسانوں کو ان کا حق دیا جائے اور پولیس کسانوں کی حفاظت کا انتظام کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ہنگامہ کے سبب راجیہ سبھا کی کارروائی کل تک کے لئے ملتوی
اس ضمن میں موومنٹ فار پیس اینڈ جسٹس 5 فروری کو تلنگانہ کے تمام اضلاع کے ڈسٹرکٹ کلکٹرس کو یادداشت پیش کی جائے گی اور ریاست تلنگانہ کے ذمہ داروں کو کسانوں کی اس جائز مانگوں کو قبول کرتے ہوئے تینوں زرعی قوانین کو منسوخ کرنے کے لئے مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالا جائے گا۔