اس مارچ میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یاب ہونے کی دعا کی۔ دہشت گردی کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے ان افراد نے کہا کہ نیوزی لینڈ کی مسجد میں ہوئے اندھا دھند فائرنگ کے واقعے نے یہ ثابت کر دیا کہ دہشت گردی کا واقعی کسی مذہب یا قوم سے تعلق نہیں ہے ۔
اس واقع میں حیدرآباد کے شہید نوجوان فرحاج احسن کی موت پر دو منٹ کی خاموشی اختیار کرکے انھیں خراج پیش کیا گیا اور ان کے انتقال پر افسوس ظاہر کیا گیا جبکہ ایک اور نوجوان احمد اقبال جہانگیر کی جلد صحت یابی کے لئے دعا کی گئی۔
احتجاج کرنے والی تنظیموں نے دہشت گردی کے خلاف عالمی سطح پر تمام ممالک کو متحد ہو کر اس کے خلاف سختی سے نمٹنے کا مطالبہ کیا۔