عوام کا کہنا ہے کہ 'تین ماہ کے بجلی بل کی جگہ 6 ماہ کا بل وصول کیا جارہا ہے۔ عوام کا حکومت سے سوال ہے کہ گزشتہ تین ماہ سے لاک ڈاؤن کے باعث بے روزگاری کا سامنا ہے تو بل کیسے ادا کریں۔'
عوام نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'بل میں اضافہ ناقابل قبول ہے حکومت کو چاہیے کہ وہ حالات کی سنگینی کے پیش نظر بل معاف کرے۔'
حکومت نے گذشتہ دو ماہ لاک ڈاؤن کے باعث بجلی بل جاری نہیں کیے تھے جس مکان کا بل ماہانہ 600 آیا کرتا تھا اس مرتبہ 3600 وصول ہوا اس سے بل کی شرح میں اضافے کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
سیاسی جماعتوں نے بھی اضافی بل پر نکتہ چینی کی اور تیسری محکمہ بجلی کی عمارت کے روبرو احتجاج کیا اور محکمہ کے چیف مینیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات کرتے ہوئے بجلی بل معاف کرنے کا مطالبہ کیا۔
سابق رکن پارلیمان سید عزیز پاشاہ نے اسے حکومت کی نا اہلی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہیے تھا کہ وہ بل معاف کرتی اس کے بجائے وہ عوام کو لوٹ رہی ہے۔ بی جے پی ایم ایل سی رام چندر راؤ نے بھی حکومت سے بجلی بل معاف کرنے بصورت دیگر اس کے خلاف احتجاج کرنے کا انتباہ دیا۔