حیدرآباد کے قدیم تجارتی مرکز پتھر گٹی پر واقع قومی کونسل کا دفتر ایک تجارتی عمارت کی تیسری منزل پر گزشتہ کئی برسوں سے جاری و ساری ہے۔
اس عمارت پر اس کا بورڈ موجود تو ہے پر یہ دیگر تجارتی تشہیری بورڈز کے سبب بہ آسانی نظر نہیں آتا ہے اور اس عمارت کے اندر دن بھر تجارتی سرگرمیاں جاری رہتی ہیں۔
یہاں ایک مسلۂ یہ بھی درپیش ہے کہ کونسل کے میں آنے والے افراد کے لیے پارکنگ کا کوئی مناسب نظم نہیں ہے جس کی وجہ سے خواہشمند حضرات کو گاڑیاں اور ملبہ پار کر کے گزرنا پڑتا ہے جس کے باعث اردو داں حضرات اردو کے اس مرکز سے استفادہ کرنے سے قاصر ہیں۔
قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے نائب صدر ڈاکٹر شاہد اختر نے اس مرکز کا دورہ کرتے ہوئے مرکز کی حالت زار پر تعجب کا اظہار کیا اور یہاں کے عملے کو ہدایت دی کہ وہ فوری طور پر شہر کے مناسب مقام پر متبادل جگہ تلاش کرکے قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے اس دفتر کو منتقل کرنے کے اقدامات کرے۔
ای ٹی وی بھارت کی جانب سے حیدرآباد میں اردو کی ترقی کے لیے قائم کردہ اس مرکز کی منتقلی کے متعلق سوال کے جواب میں ڈاکٹر شاہد اختر نے تیقن دیا ہے کہ جلد از جلد اس مرکز کو مناسب مقام پر منتقل کر کے عوام کی اس تک آسانی سے رسائی کو یقینی بنایا جائے گا۔