اس سلسلے میں مرکزی و ریاستی حکومتوں کی جانب سے اب تک ہدایات جاری نہیں کی گئی ہیں۔
وہیں شیعہ طبقے کے مذہبی رہنماؤں اور عقیدت مندوں نے حکومتوں سے مجالس اور تاریخی جلوس کی اجازت دینے کی درخواست کی ہے اور اپیل کی ہے کہ 'مجالس کے انعقاد کے دوران سماجی فاصلے اور دیگر احتیاطی تدابیر کو ملحوظ رکھا جائے گا۔
شیعہ رہنماء مولانا کوکب حسین رضوی نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'امام حسین رضی اللہ عنہا کا ذکر سے کورونا کا خاتمہ ممکن ہے۔'
تلنگانہ بی جے پی کے ترجمان و شیعہ نمائندہ میر فراست علی باقری نے تلنگانہ حکومت سے محرم کی مجالس اور جلوس کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا اور تیقن کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'مجالس و جلوس کے دوران تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں گی۔
وہیں فراست علی باقری نے امید ظاہر کی کہ مرکزی حکومت کی جانب سے اجازت ضرور ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر: جامعہ مسجد آج سے نماز کے لیے دوبارہ کھولی جائے گی
اس دوران پولیس کمشنر کا ٹویٹ سامنے آیا جس میں انہوں مکانات میں ہی محرم کی مجالس اور جلوس کے اہتمام کرنے کی تاکید کی تاہم عقیدت مندوں کو امید ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے مجالس کے اہتمام و جلوس کی اجازت ضرور ملےگی۔