احتجاجی نرسس نے کہا کہ اسپتال میں حال ہی میں جن اسٹاف نرسس کی تقرری ہوئی ہے ان کو 25000 روپئے ماہانہ تنخواہ دی جارہی ہے جبکہ وہ کئی برسوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں تاہم ان کی تنخواہ کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب اس تعلق سے حکام سے پوچھا گیا تو حکام کا کہنا ہے کہ ان کی تقرری الگ سرکاری احکام کے تحت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ 2007 سے اس اسپتال میں خدمات انجام دے رہے ہیں اور ان کو ماہانہ صرف 15000 روپئے ہی تنخواہ مل رہی ہے۔ ان کی ملازمت کی بھی کوئی طمانیت نہیں ہے۔
نرسوں نے کہا کہ وہ 14برس سے آوٹ سورسنگ نرسنگ اسٹاف کے طور پر کام کررہے ہیں۔انہوں نے ان کی تنخواہوں میں اضافہ اور خدمات کوباقاعدہ بنانے کے لیے جی او جاری کرنے پر زور دیا۔انہوں نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ اس وبا کے دوران کم تنخواہ پر وہ کیسے اپنے خاندان کا گذر بسر کریں گے؟
ایک اور احتجاجی نرس نے کہا کہ اس وبا کے دوران وہ اپنی زندگیوں کو خطرہ میں ڈال کرکام کررہی ہیں۔اس قربانی کے نتیجہ میں ان کو صرف 15000روپئے تنخواہ ہی ماہانہ مل رہی ہے جو ناکافی ہے۔