حیدرآباد کے علاقہ نامپلی میں آل انڈیا مسلم ڈویلپمنٹ کونسل کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس میں حیدرآباد کے 120 مساجد کمیٹیوں کے ذمہ داروں کو مدعو کیا گیا-
اجلاس کا مقصد یہ ہے کہ مساجد کو سماجی اور فلاحی کاموں کے لیے استعمال میں لایا جائے اور مساجد کے ذریعہ تعلیمی نظام، میڈیکل کیمپس، گھریلو تشدد کے خلاف کانفرنسز، بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کے لیے رہنمائی اور محلہ جات کے مسائل حل کرنے کے لیے مساجد کو مرکز بنایا جائے-
یہ بھی پڑھیں:تریپورہ میں پرتشدد واقعات کے خلاف حیدرآباد میں احتجاجی مظاہرہ
اس موقع پر آل انڈیا مسلم ڈویلپمنٹ کونسل کے کنوینر اعجاز احمد نے کہا کہ ملک کے معروف علماء کرام اس تنظیم سے جڑے ہوئے ہیں۔ یہ تحریک بھارت کی مختلف ریاستوں میں کام کر رہی ہیں- اس کام کا آغاز اب حیدر آباد میں بھی ہو چکا ہے۔ 120 مساجد کے ذمہ دار تنظیم کے اس اجلاس میں شریک ہوئے۔
اعجاز احمد نے کہا کہ مساجد کے ذریعہ مسلم کمیونٹی ترقی کر سکتی ہے۔ مساجد صرف نماز ادا کرنے کے لیے نہیں بلکہ دینی، سماجی اور دیگر کاموں کے لیے بھی مساجد کو استعمال میں لانے کی ضرورت ہے۔