ایرپورٹ پر پلاسٹک کے استعمال کو قطعی طورپر برداشت نہیں کیاجائے گا۔ اس میں ایرپورٹ کے تمام سروس پروائیڈرس اور تجارت کے لیے ایرپورٹ کا کچھ حصہ کا استعمال کرنے والے بھی شامل ہیں۔ جی ایچ آئی اے نے اپنے پریس ریلیز میں یہ بات بتائی۔
ایرپورٹ، گزشتہ چند برسوں سے ری سائیکل کے قابل نہ ہونے والے پلاسٹک کے استعمال کو کم کرنے کی کوشش کررہا ہے اور یہ کام حتمی مرحلہ میں ہے۔ پلاسٹک کے استعمال کے خاتمہ کی مہم کا آغاز گزشتہ ماہ کیاگیا تھا جس میں ایرپورٹ کے شراکت دار جیسے غذائی اشیا سپلائی کرنے والے آوٹ لیٹس مکمل طور پر دیرپا ماحول دوست پلاسٹک کے متبادل کارن اسٹرانچ پلیٹس، لکڑی کے چمچے استعمال کرنے لگے جبکہ ریٹیلرس بائیو ڈی گریڈایبل ڈبوں کا استعمال کررہے ہیں۔
علاوہ ازیں حیدرآباد ایرپورٹ نے ماحول دوست جوٹ کے بیگس کی اشیا کی حوصلہ افزائی کی ہے۔ یہ حوصلہ افزائی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری مہم اور جی ایم آر ورالکشمی فاونڈیشن کی مساعی پر کی گئی ہے۔ جی ایچ آئی اے ایل کے سی ای او مسٹر ایس جی کے کشور نے کہا کہ سال 2022تک ملک سے پلاسٹک کے استعمال کے مکمل خاتمہ کے وزیراعظم مودی کے ویثرن کے تحت جی ایچ آئی اے ایل نے حیدرآباد ایرپورٹ کو پلاسٹک کے استعمال سے پاک ایرپورٹ قرار دیاہے اور ساتھ ہی اس کی متبادل ماحول دوست اشیا کے استعمال کو فروغ دیاجارہا ہے۔