ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں ابراھیم قلی قطب شاہ کے دور میں تعمیر کی جانے والی حیدرآباد میں واقع شیخ پیٹ جامع مسجد پانچ سو برس قدیم ہے، جو اب خستہ حالی کا شکار ہے، مسجد کے بلند و بالا مینار بوسیدہ ہوتے جارہے ہیں، اور مسجد کی دیواریں کمزور پڑتی جارہی ہیں، جبکہ اندرونی حصے میں جنگلی درخت اور جھاڑیاں اُگ آئی ہیں، لیکن رکن اسمبلی کوثر محی الدین نے میڈیا کو بتایا کہ محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے مسجد کی جدید کاری کے لیے 80 لاکھ روپے دیے گئے ہیں، اور کام بھی شروع ہوچکا ہے۔
اس کے علاوہ مسجد خرد کے اندرونی حصے میں مصلیوں کی سہولیات کے لیے ٹین شیڈ ڈالا جائے گا اور دیگر مساجد کی صفائی کے کام کیا جائے گا۔
رکن اسمبلی کوثر محی الدین، وقف بورڈ صدر محمد سلیم کے علاوہ محکمہ آثار قدیمہ کے عہدیدارن نے بھی جامع مسجد شیخ پیٹ، مسجد مصطفے خان، مسجد خرد، اور مسجد ملا خیالی' کے علاوہ دیگر مساجد کا دورہ کیا اور مساجد کی صفائی اور مرمتی کاموں کو کرنے کی ہدایات جاری کیں۔