ETV Bharat / state

Owaisi on Rahul Gandhi یو پی اے کی حمایت کرنے پر ہم نے کتنی رقم لی ہے؟: اویسی کا راہل گاندھی سے سوال

author img

By ANI

Published : Nov 2, 2023, 8:43 AM IST

ریاست تلنگانہ میں 30 نومبر کو اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں جس کے پیش نظر تمام سیاسی پارٹیوں کی انتخابی مہم جاری ہے۔ ساتھ سیاسی پارٹیوں کا ایک دوسرے پر الزام تراشی کا دور بھی جاری ہے۔ Assembly elections on 30 Nov in Telangana

Owaisi on Rahul Gandhi
Owaisi on Rahul Gandhi

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بدھ کے روز کانگریس رہنما راہل گاندھی پر ان کے الزامات پر سخت نکتہ چینی کی کہ اے آئی ایم آئی ایم جہاں بھی کانگریس اور بی جے پی کے درمیان مقابلہ ہوتا ہے وہاں زعفرانی پارٹی بی جے پی سے پیسے لے کر امیدوار کھڑا کرتی ہے۔ اویسی نے راہل گاندھی سے سوال کیا کہ سنہ 2008 میں یو پی اے حکومت کو امریکہ کے ساتھ جوہری معاہدے کی حمایت کرنے میں آپ نے کتنی رقم دی ہے؟۔

اسد الدین اویسی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں امیٹھی لوک سبھا حلقہ سے راہل گاندھی کی شکست پر طنز کرتے ہوئے راہل گاندھی سے سوال کیا کہ "کیا آپ امیٹھی کا الیکشن مفت میں ہارے یا آپ کو معاوضہ ملا؟ اویسی نے پوسٹ میں لکھا کہ "کوئی براہ کرم پیارے راہل گاندھی کو بتائے کہ ہم نے 2008 میں یو پی اے کو امریکہ کے ساتھ جوہری معاہدے پر حمایت کرنے کے لیے کتنی رقم لی؟ آندھرا پردیش میں تحریک عدم اعتماد کے دوران کرن کمار ریڈی کی حکومت کی حمایت کے لیے کتنی رقم خرچ کی گئی؟ جگن موہن ریڈی کو صدارتی عہدہ کے لیے پرنب مکھرجی کی حمایت کرنے کے لیے مجھے کتنی رقم ملی؟۔ اویسی نے مزید کہا کہ 2014 سے اب تک آپ صرف شکست کھارہے ہیں، میں اس کا ذمہ دار نہیں ہوں۔

مزید پڑھیں: علاقائی پارٹیوں کی اہمیت پر اویسی کا بیان

کانگریس رہنما راہل گاندھی نے بدھ کے روز اسد الدین اویسی کی قیادت والی اے آئی ایم آئی ایم کے خلاف بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں بھی کانگریس اور بی جے پی کے درمیان مقابلہ ہوتا ہے وہاں مجلس بی جے پی سے پیسے لے کر امیدوار کھڑا کرتی ہے۔ انہوں نے تلنگانہ کے کلوا کورتی میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "جہاں بھی ہم الیکشن لڑنے جاتے ہیں... آسام، مدھیہ پردیش، راجستھان، مہاراشٹر، تریپورہ، جہاں بھی کانگریس پارٹی بی جے پی سے لڑتی ہے، اے آئی ایم آئی ایم پارٹی بی جے پی سے پیسے لیتی ہے اور وہاں امیدوار کھڑا کرتی ہے۔"

واضح رہے کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے آسام اور تریپورہ میں کبھی انتخابات میں حصہ نہیں لیا ہے اور وہ پہلی بار راجستھان اور مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات لڑ رہی ہے۔ ریاست تلنگانہ سمیت دیگر چار ریاستوں میں نومبر میں اسمبلی انتخابات منعقد ہونے والے ہیں اور اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان 3 دسمبر کو کیا جائے گا۔

حیدرآباد: آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے سربراہ اسد الدین اویسی نے بدھ کے روز کانگریس رہنما راہل گاندھی پر ان کے الزامات پر سخت نکتہ چینی کی کہ اے آئی ایم آئی ایم جہاں بھی کانگریس اور بی جے پی کے درمیان مقابلہ ہوتا ہے وہاں زعفرانی پارٹی بی جے پی سے پیسے لے کر امیدوار کھڑا کرتی ہے۔ اویسی نے راہل گاندھی سے سوال کیا کہ سنہ 2008 میں یو پی اے حکومت کو امریکہ کے ساتھ جوہری معاہدے کی حمایت کرنے میں آپ نے کتنی رقم دی ہے؟۔

اسد الدین اویسی نے ایکس پر ایک پوسٹ میں امیٹھی لوک سبھا حلقہ سے راہل گاندھی کی شکست پر طنز کرتے ہوئے راہل گاندھی سے سوال کیا کہ "کیا آپ امیٹھی کا الیکشن مفت میں ہارے یا آپ کو معاوضہ ملا؟ اویسی نے پوسٹ میں لکھا کہ "کوئی براہ کرم پیارے راہل گاندھی کو بتائے کہ ہم نے 2008 میں یو پی اے کو امریکہ کے ساتھ جوہری معاہدے پر حمایت کرنے کے لیے کتنی رقم لی؟ آندھرا پردیش میں تحریک عدم اعتماد کے دوران کرن کمار ریڈی کی حکومت کی حمایت کے لیے کتنی رقم خرچ کی گئی؟ جگن موہن ریڈی کو صدارتی عہدہ کے لیے پرنب مکھرجی کی حمایت کرنے کے لیے مجھے کتنی رقم ملی؟۔ اویسی نے مزید کہا کہ 2014 سے اب تک آپ صرف شکست کھارہے ہیں، میں اس کا ذمہ دار نہیں ہوں۔

مزید پڑھیں: علاقائی پارٹیوں کی اہمیت پر اویسی کا بیان

کانگریس رہنما راہل گاندھی نے بدھ کے روز اسد الدین اویسی کی قیادت والی اے آئی ایم آئی ایم کے خلاف بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ جہاں بھی کانگریس اور بی جے پی کے درمیان مقابلہ ہوتا ہے وہاں مجلس بی جے پی سے پیسے لے کر امیدوار کھڑا کرتی ہے۔ انہوں نے تلنگانہ کے کلوا کورتی میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "جہاں بھی ہم الیکشن لڑنے جاتے ہیں... آسام، مدھیہ پردیش، راجستھان، مہاراشٹر، تریپورہ، جہاں بھی کانگریس پارٹی بی جے پی سے لڑتی ہے، اے آئی ایم آئی ایم پارٹی بی جے پی سے پیسے لیتی ہے اور وہاں امیدوار کھڑا کرتی ہے۔"

واضح رہے کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے آسام اور تریپورہ میں کبھی انتخابات میں حصہ نہیں لیا ہے اور وہ پہلی بار راجستھان اور مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخابات لڑ رہی ہے۔ ریاست تلنگانہ سمیت دیگر چار ریاستوں میں نومبر میں اسمبلی انتخابات منعقد ہونے والے ہیں اور اسمبلی انتخابات کے نتائج کا اعلان 3 دسمبر کو کیا جائے گا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.