تلنگانہ محکمہ اقلیتی بہبود چیف منسٹر اوورسیز اسکالرشپ کے انتخاب میں شفاف ہے اور تمام تفصیلات محکمہ فینانس کو روانہ کرتا ہے۔جبکہ ٹریزری کی طرف سے رقم منتقل کی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے اپنے دفتر واقع لکڑی کا پُل پر منعقدہ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں کیا۔ جس میں محکمہ اقلیتی بہبود کے پرنسپل سکریٹری احمد ندیم اور ڈائریکٹر شاہنواز قاسم شریک تھے۔ Overseas Scholarship for Telangana Students
افسران نے وزیر داخلہ کو تفصیلات دیتے ہوئے کہا کہ اوورسیز اسکالرشپ کے انتخاب میں کسی قسم کی رعایت یا لاپرواہی نہیں برتی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر درخواست کی جانچ بہت ہی گہرائی سے کی جاتی ہے۔ صرف میرٹ کی اساس پر ہی طلبہ کا انتخاب عمل میں لایا جاتا ہے، علاوہ ازیں خواتین کو 33 فیصد ریزرویشن بھی فراہم کیا جارہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: govt Middle School Shalkund Sangaldan: تدریسی عملہ کی قلت، طلبہ اور سرپرستوں کا احتجاج
افسران نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ محکمہ اقلیتی بہبود انتخاب میں شفافیت رکھتا ہے اور تمام تفصیلات محکمہ فینانس کو روانہ کردی گئی ہیں۔جس کے بعد ٹریزری کی طرف سے رقم منتقل کی جاتی ہے۔انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ محکمہ اقلیتی بہبود کی طرف سے کسی بھی منتخب طالب علم کو فون میسیج نہیں کیا جاتا۔تمام جانکاری حاصل کرنے کے بعد وزیر داخلہ نے افسران سے کہا کہ حکومت تلنگانہ غریب مستحق طلبہ کو بیرونی ممالک میں اعلیٰ تعلیم فراہم کرنے کے معاملے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کرے گی۔انھوں نے کہا کہ غریب مسلمان طلبہ کے لیے یہ ایک نایاب اسکیم ہے جس سے انہیں محروم نہیں کرنا چاہیے۔