ETV Bharat / state

حیدرآباد کی ایک تاریخی مسجد - Historical

ریاست تلنگانہ میں یوں تو بے شمار مساجد ہیں، تاہم ان میں ایک اہم تاریخی مسجد وہ ہے جو مشیرآباد کی جامع مسجد کے نام سے موصوم ہے۔

حیدرآباد کی ایک تاریخی مسجد
author img

By

Published : Sep 10, 2019, 1:00 PM IST

Updated : Sep 30, 2019, 2:56 AM IST



اس کی تعمیر ابراھیم قلی قطب شاہ نے تعمیر کرائی تھی۔ابراھیم قلی قطب شاہ نے 1543 سے 1580 کے درمیان متعدد عمارتیں تعمیر کرائیں۔ان میں مشیرآباد کی جامع مسجد بھی شامل ہے۔

حیدرآباد کی ایک تاریخی مسجد
حیدرآباد کی ایک تاریخی مسجد

بتایا جاتا ہے کہ حیدرآباد کی مکہ مسجد سے پہلے اس مسجد کی تعمیر کی گئی تھی۔

یہ مسجد فن تعمیر کا اعلیٰ نمونہ ہے، مسجد کے ہر حصے میں اس کی خوبصورتی دیکھی جا سکتی ہے۔اس کے محراب اور دیواروں پر آیات کریمہ آویزاں کی گئی ہیں۔

حیدرآباد کی ایک تاریخی مسجد

اس مسجد میں بیک وقت پندرہ سو افراد نماز ادا کرسکتے ہیں اندورنی حصے میں 600 اور بیرونی حصے میں 900 مصلی کی جگہ ہے۔

مسجد کے اطراف میں نظام میرا عثمان علی خان بہادر نہ مشیرآباد میں ایک بستی بسائی اور تجارتی مرکز قائم کیا جہاں چمڑے اور پرانے سامان کا کاروبار اور اس کے علاوہ دیگر کاروبار کیا جاتا ہے -



اس کی تعمیر ابراھیم قلی قطب شاہ نے تعمیر کرائی تھی۔ابراھیم قلی قطب شاہ نے 1543 سے 1580 کے درمیان متعدد عمارتیں تعمیر کرائیں۔ان میں مشیرآباد کی جامع مسجد بھی شامل ہے۔

حیدرآباد کی ایک تاریخی مسجد
حیدرآباد کی ایک تاریخی مسجد

بتایا جاتا ہے کہ حیدرآباد کی مکہ مسجد سے پہلے اس مسجد کی تعمیر کی گئی تھی۔

یہ مسجد فن تعمیر کا اعلیٰ نمونہ ہے، مسجد کے ہر حصے میں اس کی خوبصورتی دیکھی جا سکتی ہے۔اس کے محراب اور دیواروں پر آیات کریمہ آویزاں کی گئی ہیں۔

حیدرآباد کی ایک تاریخی مسجد

اس مسجد میں بیک وقت پندرہ سو افراد نماز ادا کرسکتے ہیں اندورنی حصے میں 600 اور بیرونی حصے میں 900 مصلی کی جگہ ہے۔

مسجد کے اطراف میں نظام میرا عثمان علی خان بہادر نہ مشیرآباد میں ایک بستی بسائی اور تجارتی مرکز قائم کیا جہاں چمڑے اور پرانے سامان کا کاروبار اور اس کے علاوہ دیگر کاروبار کیا جاتا ہے -

Intro: حیدرآباد کی خوبصورت مساجد میں شمار تاریخی کی مشیرآباد جامع مسجد چوتھا سلطنت قلعہ گولکنڈہ کے بادشاہ ابراھیم قلی قطب شاہ نے جامع مسجد مشیرآباد تعمیر کروایا- ابراھیم قلی قطب شاہ نے 1543 سے 1580 حکومت کی ان کے دور میں کئی عمارتیں تعمیر کی گئیں جس میں تاریخ جامع مسجد مشیرآباد شامل ہیں تاریخی مکہ مسجد سے پہلے تعمیر کی گئی جامع مسجد کا سنگ بنیاد رکھا گیا - حیدرآباد دکن کی قدیم جامع مسجد کس صوبے کی قطب شاہی تاریخ پر اسی درخواست کی مانند چمکتی دکھائی دیتی ہے بلاشبہ اس کی جامع مسجد مشیرآباد مسجد سازی کے فن کا ایرانی شاہکار ہے میناروں پر انتہائی نفیس اور خوبصورت شکار ہیں اس مسجد کے فن نے جامی اور سجاوٹ کا امتیازی نمونہ قرار دیا جاسکتا ہے اس مسجد کی محرابوں اور دیواروں پر آیت کریمہ کو خوبصورتی سے نقش بھی کیا گیا ہے اس مسجد میں اندرونی حصہ میں 600 مصلیٰ نماز ادا کرتے ہیں بیرونی حصہ میں 900 مصلیٰ بیک وقت نماز ادا کرسکتے ہیں - آصف جاہ کے دور میں مشیرآباد کے علاقہ میں باغیچوں اور جنگل ہوں کرتے تھا - ششم نظام میرا عثمان علی خان بہادر نہ مشیرآباد میں ایک بستی بسائی اور تجارتی مرکز قائم کیا جہاں ہاں چمڑے کا کاروبار پرانے سامان کا کاروبار اور اس کے علاوہ دیگر کاروبار کیا جاتا ہے -یہ تاجرین اس مسجد کے تعمیری اور دیگر امور کام میں حصہ لیا کرتے ہیں- اس مسجد کو سرکاری طور پر کوئی مدد نہیں ہے مسجد کے مصلیٰ مسجد تعمیری مری عموری صفائی ای اور دیگر اگر کام کام بخوبی انجام دیتے ہیں جو خاب لے ذکر ہے ہے اس مسجد جو جو قدیم ترین کوبر خراب اب رکھا اور اس کی خوبصورتی کو برقرار رکھا بائٹ مصلیٰ مسجد


Body: حیدرآباد کی خوبصورت مساجد میں شمار تاریخی کی مشیرآباد جامع مسجد چوتھا سلطنت قلعہ گولکنڈہ کے بادشاہ ابراھیم قلی قطب شاہ نے جامع مسجد مشیرآباد تعمیر کروایا- ابراھیم قلی قطب شاہ نے 1543 سے 1580 حکومت کی ان کے دور میں کئی عمارتیں تعمیر کی گئیں جس میں تاریخ جامع مسجد مشیرآباد شامل ہیں تاریخی مکہ مسجد سے پہلے تعمیر کی گئی جامع مسجد کا سنگ بنیاد رکھا گیا - حیدرآباد دکن کی قدیم جامع مسجد کس صوبے کی قطب شاہی تاریخ پر اسی درخواست کی مانند چمکتی دکھائی دیتی ہے بلاشبہ اس کی جامع مسجد مشیرآباد مسجد سازی کے فن کا ایرانی شاہکار ہے میناروں پر انتہائی نفیس اور خوبصورت شکار ہیں اس مسجد کے فن نے جامی اور سجاوٹ کا امتیازی نمونہ قرار دیا جاسکتا ہے اس مسجد کی محرابوں اور دیواروں پر آیت کریمہ کو خوبصورتی سے نقش بھی کیا گیا ہے اس مسجد میں اندرونی حصہ میں 600 مصلیٰ نماز ادا کرتے ہیں بیرونی حصہ میں 900 مصلیٰ بیک وقت نماز ادا کرسکتے ہیں - آصف جاہ کے دور میں مشیرآباد کے علاقہ میں باغیچوں اور جنگل ہوں کرتے تھا - ششم نظام میرا عثمان علی خان بہادر نہ مشیرآباد میں ایک بستی بسائی اور تجارتی مرکز قائم کیا جہاں ہاں چمڑے کا کاروبار پرانے سامان کا کاروبار اور اس کے علاوہ دیگر کاروبار کیا جاتا ہے -یہ تاجرین اس مسجد کے تعمیری اور دیگر امور کام میں حصہ لیا کرتے ہیں- اس مسجد کو سرکاری طور پر کوئی مدد نہیں ہے مسجد کے مصلیٰ مسجد تعمیری مری عموری صفائی ای اور دیگر اگر کام کام بخوبی انجام دیتے ہیں جو خاب لے ذکر ہے ہے اس مسجد جو جو قدیم ترین کوبر خراب اب رکھا اور اس کی خوبصورتی کو برقرار رکھا بائٹ مصلیٰ مسجد


Conclusion:
Last Updated : Sep 30, 2019, 2:56 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.