اس کی تعمیر ابراھیم قلی قطب شاہ نے تعمیر کرائی تھی۔ابراھیم قلی قطب شاہ نے 1543 سے 1580 کے درمیان متعدد عمارتیں تعمیر کرائیں۔ان میں مشیرآباد کی جامع مسجد بھی شامل ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ حیدرآباد کی مکہ مسجد سے پہلے اس مسجد کی تعمیر کی گئی تھی۔
یہ مسجد فن تعمیر کا اعلیٰ نمونہ ہے، مسجد کے ہر حصے میں اس کی خوبصورتی دیکھی جا سکتی ہے۔اس کے محراب اور دیواروں پر آیات کریمہ آویزاں کی گئی ہیں۔
اس مسجد میں بیک وقت پندرہ سو افراد نماز ادا کرسکتے ہیں اندورنی حصے میں 600 اور بیرونی حصے میں 900 مصلی کی جگہ ہے۔
مسجد کے اطراف میں نظام میرا عثمان علی خان بہادر نہ مشیرآباد میں ایک بستی بسائی اور تجارتی مرکز قائم کیا جہاں چمڑے اور پرانے سامان کا کاروبار اور اس کے علاوہ دیگر کاروبار کیا جاتا ہے -