قطب شاہوں نے 1518ء میں گولکنڈہ قلعہ کی تعمیر کی جبکہ ان کے چوتھے بادشاہ محمد قلی قطب شاہ نے حیدرآباد شہر کی بنیاد رکھی اور چارمینار تعمیر کروایا تھا۔
بہمنی دور حکومت میں سلطان قلی قطب شاہ نے 1518ء میں تاریخی قلعہ گولکنڈہ کے روبرو ایک عالیشان مسجد بھی تعمیر کروائی تھی۔ مسجد کے اندرونی حصہ میں 500 جبکہ بیرونی احاطہ میں ایک ہزار 500 مصلی ایک ساتھ نماز ادا کرسکتے ہیں۔
![Historic Mosque of Golkonda Fort](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/tshyd237-16january-hyderabad1stmasjid-pkg-rahmankhan_16012021152602_1601f_02237_293.jpg)
اس مسجد کی تعمیر ایرانی طرز پر کی گئی جس پر بہمنی بادشاہوں کے نام اور مہر کے نشان آج بھی باقی ہیں۔ قدیم مسجد کی چھت سے مکمل قلعہ گولکنڈہ نظر آتا ہے۔ یہاں کئی بادشاہوں نے نمازیں پڑھیں اور شاہی خاندان کے افراد اس مسجد میں نماز پنجگانہ ادا کیا کرتے تھے۔
![Historic Mosque of Golkonda Fort](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/tshyd237-16january-hyderabad1stmasjid-pkg-rahmankhan_16012021152602_1601f_02237_346.jpg)
تاریخی مسجد میں 1543 کے دوران جمشید قلی قطب شاہ نے اپنے 91 سالہ باپ سلطان قلی قطب شاہ کو نماز عصر کے وقت قتل کر کے خود بادشاہ بن گیا تھا۔
![Historic Mosque of Golkonda Fort](https://etvbharatimages.akamaized.net/etvbharat/prod-images/tshyd237-16january-hyderabad1stmasjid-pkg-rahmankhan_16012021152602_1601f_02237_877.jpg)
اس مسجد سے کئی بادشاہوں سے متعلق متعدد واقعات تاریخ کا حصہ ہیں۔ یہ مسجد انتہائی خوبصورت و قابل دید ہے اور مقامی افراد آج بھی اس مسجد کو آباد رکھے ہوئے ہیں۔