حیدرآباد27: تلنگانہ کے بیشتر اضلاع اور دارالحکومت حیدرآباد میں کل رات سے مسلسل شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث کئی علاقے زیر آب آگئے۔ یادادری بھونگیر میں بیشتر مقامات پر بارش سے مکانات کونقصان پہنچا۔متحدہ نلگنڈہ ضلع کے بیشتر مقامات پر مکانات میں پانی داخل ہوگیا اورفصلوں کو بھی نقصان پہنچا۔ضلع کے چیلورو علاقہ میں ایک مکان گرگیا تاہم اس واقعہ میں کوئی بھی زخمی نہیں ہوا۔بیشتر علاقوں میں درخت اکھڑگئے جس کے نتیجہ میں ٹریفک میں بڑے پیمانہ پر خلل پڑا۔پولیس نے درختوں کو ہٹاتے ہوئے ٹریفک کو بحال کرنے کا کام کیا۔
ضلع کلکٹرپرمیلا نے عوام سے خواہش کی کہ وہ خستہ حال اور بوسیدہ مکانات میں نہ رہیں۔انہوں نے کمیونٹی ہالس میں منتقل ہونے کی عوام سے خواہش کی۔ حکام نے نلگنڈہ ضلع موسی پراجکٹ کے7 دروازوں کے ذریعہ پانی کو خارج کیا۔ اس پراجکٹ میں پانی کی مکمل سطح 645 فٹ ہے اور موجودہ سطح 64.250 فٹ درج کی گئی ہے۔ بھدرادری کوتہ گوڑم میں دریائے گوداوری کی سطح میں اضافہ ہوتاجارہا ہے اور کئی تالابوں و نہروں کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے۔گوداوری کی سطح 50.5فیٹ درج کی گئی جس کے بعد 12.86لاکھ کیوزک پانی کو چھوڑا گیا اور دوسرا انتباہ جاری کیاگیا۔ نہروں اور تالابوں کے لبریز ہونے کے بعد عوام سے خواہش کی گئی ہے کہ وہ گھروں میں ہی رہیں اور اپنے سفر کے منصوبہ کو ملتوی کردیں۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ضلع ایس پی ونیت جی نے کہاکہ مسلسل بارش کی وجہ سے ضلع میں ریڈالرٹ جاری کیاگیا ہے۔سات نشیبی علاقوں کی سڑکوں کو بند کردیاگیا ہے۔ضلع کے تقریبا 2000تالابوں کی سطح میں غیرمعمولی اضافہ درج کیاگیا ہے۔این ڈی آرایف کی دو ٹیموں کو بچاو آپریشن کیلئے تیار رکھاگیا ہے۔چرلہ کے 40خاندانوں کو راحت مراکز منتقل کردیاگیا ہے۔پولیس کو راحت اور بچاو کاموں کے لئے تیار رکھاگیا ہے۔کھمم ضلع میں منورو دریا کے قریب نشیبی علاقے زیرآب آگئے جس کے بعد عوام کو محفوظ مقامات منتقل کردیاگیا ہے کیونکہ بیشتر کالونیوں میں پانی داخل ہوگیا ہے۔ تقریبا 50افراد کو گورنمنٹ جونیر کالج کے راحت مرکز منتقل کیاگیا ہے۔
ضلع کلکٹر وی پی گوتم نے بارش سے متاثرہ علاقوں کا معائنہ کیا اور شہریوں سے خواہش کی کہ وہ راحت مراکز منتقل ہوجائیں۔پولیس عہدیداروں نے سڑکوں کے قریب بیریکیڈس لگادیئے ہیں تاکہ ٹریفک کو روکا جاسکے۔نرمل میں کڈم پراجکٹ میں پانی کی سطح میں بتدریج اضافہ درج کیاگیا ہے۔اس پراجکٹ میں 3لاکھ 87ہزار کیوزک پانی کا بہاو درج کیاگیا جس کے بعد اس کی مکمل سطح 700فیٹ کے برخلاف اس کی آبی سطح 697فیٹ درج کی گئی۔عہدیداروں نے احتیاطی طورپر اس کے 14دروازے کھولتے ہوئے2لاکھ 47ہزارکیوزک پانی کو نچلے علاقوں میں چھوڑا۔ مسلسل بارش کے نتیجہ میں اس پراجکٹ کی سطح میں اضافہ ہوتاجارہا ہے۔احتیاطی طورپراس پراجکٹ کے قریب عوام کی آمد ورفت کوروک دیاگیا۔
وزیرجنگلات اندراکرن ریڈی نے پراجکٹ کا دورہ کیا۔ وزیر موصوف نے پراجکٹ کے نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کو محفوظ مقامات منتقل ہونے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ عادل آباد میں 16 سنٹی میٹر بارش ہوئی ہے۔ نرمل میں موسلادھار بارش کی وجہ سے نرمل شہر کی تمام سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں۔منچریال ضلع میں شدید بارش کی وجہ سے، ضلع کے ایلم پلی ریزروائر میں شدید پانی کا بہاو درج کیاجارہا ہے۔آبی سطح میں ہر گھنٹہ اضافہ ہورہا ہے۔اس پراجکٹ کی مکمل سطح آب 20.175 ٹی ایم سی ہے اور پانی کی سطح 15.9583 ٹی ایم سی تک پہنچ گئی ہے۔ اس وقت پراجکٹ میں 5,17,611 کیوسک پانی کا بہاو دیکھاگیا جس کے بعد اس کے32دروازے کھولتے ہوئے پانی کو نچلے علاقوں میں چھوڑاگیا۔ جنگاوں ضلع کی جیوتی نگر کالونی میں پانی داخل ہوگیا۔ بارش کی وجہ سے حیدرآباد ورنگل قومی شاہراہ پر بڑے پیمانہ پر پانی جمع ہوگیا۔ ضلع کے 6 آبی ذخائر لبریز ہوگئے ہیں۔اسٹیشن گھن پور حلقہ کے نشیبی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا۔
بی آرایس رکن اسمبلی راجیا نے کہا کہ چار یا پانچ افرادلاپتہ ہیں، کئی لوگ گھروں کی چھت پر پہنچ کر اپنی جان بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بارش امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ بن گئی ہے۔ راجیا نے واضح کیا کہ ہیلی کاپٹر کے ذریعہ امدادی اقدامات کئے جائیں گے۔ جئے شنکربھوپال پلی ضلع میں شدیدبارش کے نتیجہ میں کئی مواضعات زیرآب آگئے۔چھتوں پر چڑھ کر اپنی جان بچانے کی کوشش کے دوران دو افراد بہہ گئے۔تقریبا 1500افراد کی جان کو خطرہ ہے۔رکن اسمبلی جی وینکٹ رمناریڈی نے ہیلی کاپٹر کے ذریعہ مدد کی خواہش کی تاکہ پھنسے ہوئے افراد کو بچایاجاسکے۔
وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کی ہدایت پر فوج کے دو ہیلی کاپٹرس جئے شنکر بھوپال پلی ضلع کے مورانچاپلی گاؤں بھیجے گئے۔ چیف سکریٹری شانتی کماری نے کہا کہ کئی اضلاع میں آئی اے ایس عہدیداروں کو اسپیشل آفیسر بنایا گیا ہے تاکہ شدید بارش اور سیلاب کے پیش نظر ضلع انتظامیہ کی مدد کی جا سکے۔ملگ ضلع۔ کرشنا آدتیہ، ممبر سکریٹری پولیوشن کنٹرول بورڈ، بھوپال پلی۔پی گوتم سروپ، سی ای او،نرمل۔مشرف علی، کمشنر محکمہ آبکاری،منچریال۔ بھارتی ہولیکری، اسپیشل سکریٹری، محکمہ خواتین واطفال،پداپلی۔ایس ستیہ نارائنا، آصف آباد۔ہنمنت راؤ، کمشنر پنچایت راج محکمہ۔ دریائے گوداوری میں ہر گھنٹہ پانی کی سطح میں اضافہ پر جگتیال ضلع کے دھرما پوری منڈل کے رائی پٹنم میں ماہی گیروں کو ان کے مکانات سے محفوظ طورپر راحت مرکز منتقل کیا گیا۔
ضلع ایس پی بھاسکرنے ضلع میں شدید بارش کے پیش نظر کئی علاقوں کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔انہوں نے کہا کہ ضلع کے عوام کو کسی بھی خطرہ سے بچانے کیلئے مناسب انتظامات کئے جارہے ہیں۔ضلع کے مختلف دیہاتوں سے جڑے 61 کلورٹ بریجس مکمل طورپر محصور ہوگئے ہیں جس کے نتیجہ میں ٹریفک جام ہو گئی ہے۔ایس پی بھاسکر نے مشورہ دیا کہ لوگ ایمرجنسی کی صورت میں 100 نمبر ڈائل کریں اور مدد حاصل کریں۔شہرحیدرآباد کے منٹ کمپاؤنڈ روڈ، پرانے سی بی آئی کوارٹرس، خیریت آباد میٹرو اسٹیشن کے قریب بڑے پیمانہ پر پانی جمع ہوگیا۔ سڑکوں پر گھٹنے برابرپانی ہونے سے گاڑی سواروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لنگم پلی ریلوے انڈر پاس پر شدید پانی کا بہاو درج کیاگیا۔ سکندرآباد، بوئن پلی، ماریڈ پلی چلکل گوڑہ، پیٹنی، پیراڈائز، بیگم پیٹ، الوال، ترملگری، جواہر نگر اور سکندرآباد ریلوے اسٹیشن علاقوں کی تمام سڑکوں پر مسلسل بارش کی وجہ سے پانی جمع ہوگیا۔
موسیٰ ندی رام باغ پل پر خطرناک حد تک بہہ رہی ہے۔ بارش کا پانی پل کے کنارے تک پہنچ گیا۔ سکندرآباد کے منوہر تھیٹر کے نزدیک گھٹنوں تک پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے گاڑی چلانے والوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ جی ایچ ایم سی کے عہدیدار اور عملہ سرگرم ہوگیا ہے۔ ایل بی نگر رینج کے ناگول ڈویژن کی آیپاکالونی میں بارش کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ ساگر رنگ روڈ پر پانی کی وجہ سے گاڑی چلانے والوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ہستینا پورم کے قریب اومکار نگر بس اسٹانڈ کے قریب پانی پہنچ گیا۔ تلنگانہ اسٹیٹ ڈیولپمنٹ پلاننگ سوسائٹی کے مطابق شہرحیدرآباد کے میاں پور میں سب سے زیادہ 65.8ملی میٹر بارش ہوئی۔کاپرا میں 63.8 ملی میٹر، چرلہ پلی میں 62.8 ملی میٹر، لنگرحوض میں 60.5ملی میٹر، حیدرنگر میں 59.5ملی میٹر اور چندرائن گٹہ میں 58.8ملی میٹر بارش درج کی گئی۔ جی ایچ ایم سی نے صورتحال پرقابو پانے اورشہریوں کی مدد کرنے کے لئے ایمرجنسی ٹیموں کو تعینات کیا ہے۔علاوہ ازیں ڈی آرایف کی ٹیموں کو بھی چوکس کردیاگیا ہے تاکہ شدیدبارش سے پیدا ہنگامی صورتحال سے نمٹا جاسکے۔حیدرآبا داور اس کے اطراف کے آبی ذخائر کی سطح میں اضافہ ہوتا جارہا ہے جس کے پیش نظر ان آبی ذخائر کی صورتحال پرنگرانی رکھی جارہی ہے۔نشیبی علاقوں میں رہنے والوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ احتیاط سے رہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Weather Update شمال سے جنوب تک بارشوں کا قہر، حیدرآباد بے حال، الرٹ جاری
وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے ریاست میں مسلسل بارش سے پیداشدہ صورتحال کا تفصیلی طورپر جائزہ لیا۔انہوں نے حکام کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مسلسل چوکس رہنے کی ہدایت دی۔ساتھ ہی وزیراعلی نے ریاست کے تمام تعلیمی اداروں کو جمعہ کو تعطیل دینے کا فیصلہ کیا۔ وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی کو اس سلسلے میں احکامات جاری کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ہفتہ محرم کی تعطیل ہونے کی وجہ سے تمام سرکاری تعلیمی ادارے پیر کو کھلیں گے۔