حیدرآباد: حیدرآباد کے نامپلی میں واقع حج ہاؤس میں چیئرمین تلنگانہ حج کمیٹی محمد سلیم نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ریاستی حج کمیٹیوں کے تمام نمائندوں نے اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی سے حج کے اخراجات کو 4 لاکھ روپے سے گھٹا کر 2.5 لاکھ سے 3 لاکھ روپے تک کرنے کی درخواست کی ہے جس پر وزیر نے اتفاق کیا۔ تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی نے قبل ازیں سنٹرل حج کمیٹی سے اپنے سالانہ حج کوٹہ کو 7000 اور آندھرا پردیش کا 3000 تک بڑھانے کی درخواست کی تھی۔ Hajj 2023 Expenses will be Reduced by one Lakh Rupees
یہ بھی پڑھیں:
حج کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ اس سے پہلے ہر حاجی کو 1 لاکھ سے 1.25 لاکھ روپے حج کی ادائیگی میں خرچ آتا تھا لیکن گزشتہ چند سالوں سے اس میں اضافہ ہوکر یہ رقم 4 لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے۔ حج کے اخراجات میں اضافہ کی وجہ سے غریب اور متوسط طبقہ حج کی ادائیگی سے قاصر ہوتا جارہا ہے۔ اس لیے ہم نے مرکز سے درخواست کی کہ اس میں کم از کم ایک لاکھ روپے کی کمی کی جائے۔
محمد سلیم نے مزید کہا کہ حج کمیٹیاں پرائیویٹ آپریٹرز کی طرف سے وصول کیے جانے والے چارجز کی بھی نگرانی کریں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ حکومت کی ہدایات پر عمل نہیں کرتے ہیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ اگلے حج سیزن کے لیے درخواستوں کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے محمد سلیم نے کہا کہ وہ دسمبر کے پہلے ہفتے سے درخواستیں قبول کریں گے۔ سنٹرل حج کمیٹی دسمبر میں عازمین حج کے لیے نئے رہنما خطوط جاری کرے گی اور عازمین حج کے لیے رجسٹریشن شروع کی جائے گی۔
تلنگانہ حج کمیٹی کے چیئرمین محمد سلیم نے یہ بھی اعلان کیا کہ تلنگانہ اسٹیٹ حج کمیٹی کو سال 2022-23 کے لیے 'بہترین امبارکیشن پوائنٹ' کے ایوارڈ سے نوازا گیا ہے. اسی دوران محمد سلیم نے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ سے کمیٹی کو تعاون فراہم کرنے پر اظہار تشکر کیا ہے۔ ایوارڈ حاصل ہونے پر محمد سلیم نے کہا کہ اصل ایوارڈ تو خدا کی جانب سے آخرت میں دیا جانے والا ایوارڈ ہوگا ہمیں بس حجاج کرام کی خلوص دل سے خدمات کرنی ہیں۔