ETV Bharat / state

Girls Marriage Age Issue: لڑکیوں کی شادی کی عمر بڑھانے سے قبل ماہرین سے مشاورت کی اپیل

حیدر آباد میں تحریک مسلم شبان کے صدر محمد مشتاق ملک Tahreek Muslim Shabban President Mushtaq Malik نے کہا کہ اسلام و دیگر مذاہب میں بھی نکاح کی عمر کی کوئی قید No Age Limit for Marriage in Any Religion نہیں ہے۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے بل سے ہر مذہب کے لوگوں کو دشواری پیش آرہی ہے۔

حکومت لڑکیوں کی شادی کی عمر طئے کرنے سے قبل ماہرین کا اجلاس منعقد کرے
حکومت لڑکیوں کی شادی کی عمر طئے کرنے سے قبل ماہرین کا اجلاس منعقد کرے
author img

By

Published : Dec 25, 2021, 5:22 PM IST

Updated : Dec 25, 2021, 5:27 PM IST

تحریک مسلم شبان کے صدر محمد مشتاق ملک نے کہا کہ 18 سال کی عمر میں ووٹ ڈالنے کا اختیار Right to Vote at The Age of Eighteen دیا گیا ہے مگر شادی کے لیے عمر پر پابندی عائد کی جا رہی ہے- مرکزی حکومت یہ بل پیش کرنے سے پہلے ماہر ڈاکٹروں سے مشاورتی اجلاس Hold Consultation Meeting with Specialist Doctors منعقد کرے اور اس کے بعد فیصلہ کرے۔

حکومت لڑکیوں کی شادی کی عمر طئے کرنے سے قبل ماہرین کا اجلاس منعقد کرے

ملک بھر میں کئی لاکھ لڑکیوں کی شادیاں ہیں لیکن اس بل کے پاس ہونے کے بعد شادیاں رک گئی ہیں اور سرپرست کافی پرشان ہیں- اس میں مسلم برادری کے علاوہ دیگر مذہب کے لوگ بھی پرشان ہیں-

یہ بھی پڑھیں:MAhmood Madani on Marriage Age: 'لڑکیوں کی شادی کی عمر بڑھانے کے بجائے لڑکوں کی عمر کم کی جاسکتی تھی'

محمد مشتاق ملک نے کہا کہ اگر کوئی لڑکا یا لڑکی 21 سال سے پہلے نکاح کی ضرورت محسوس کرتا ہے اور نکاح کے بعد کی ذمہ داری پورا کرنے میں قابلیت رکھتا ہو تو اس کو نکاح سے روکنا ظلم اور انسانی زندگی کی آزادی میں دخل ہے۔

سماج میں اس سے جرائم کو تقویت مل سکتی ہے۔ 21 سال شادی کی کم از کم عمر مقرر کرنا اور اس سے پہلے شادی کو خلاف قانون قرار دینا نہ تو لڑکیوں کے مفاد میں ہے اور نہ ہی معاشرے کے لیے فائدہ مند ہے۔

تحریک مسلم شبان کے صدر محمد مشتاق ملک نے کہا کہ 18 سال کی عمر میں ووٹ ڈالنے کا اختیار Right to Vote at The Age of Eighteen دیا گیا ہے مگر شادی کے لیے عمر پر پابندی عائد کی جا رہی ہے- مرکزی حکومت یہ بل پیش کرنے سے پہلے ماہر ڈاکٹروں سے مشاورتی اجلاس Hold Consultation Meeting with Specialist Doctors منعقد کرے اور اس کے بعد فیصلہ کرے۔

حکومت لڑکیوں کی شادی کی عمر طئے کرنے سے قبل ماہرین کا اجلاس منعقد کرے

ملک بھر میں کئی لاکھ لڑکیوں کی شادیاں ہیں لیکن اس بل کے پاس ہونے کے بعد شادیاں رک گئی ہیں اور سرپرست کافی پرشان ہیں- اس میں مسلم برادری کے علاوہ دیگر مذہب کے لوگ بھی پرشان ہیں-

یہ بھی پڑھیں:MAhmood Madani on Marriage Age: 'لڑکیوں کی شادی کی عمر بڑھانے کے بجائے لڑکوں کی عمر کم کی جاسکتی تھی'

محمد مشتاق ملک نے کہا کہ اگر کوئی لڑکا یا لڑکی 21 سال سے پہلے نکاح کی ضرورت محسوس کرتا ہے اور نکاح کے بعد کی ذمہ داری پورا کرنے میں قابلیت رکھتا ہو تو اس کو نکاح سے روکنا ظلم اور انسانی زندگی کی آزادی میں دخل ہے۔

سماج میں اس سے جرائم کو تقویت مل سکتی ہے۔ 21 سال شادی کی کم از کم عمر مقرر کرنا اور اس سے پہلے شادی کو خلاف قانون قرار دینا نہ تو لڑکیوں کے مفاد میں ہے اور نہ ہی معاشرے کے لیے فائدہ مند ہے۔

Last Updated : Dec 25, 2021, 5:27 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.