تلنگانہ بھر کی وقف جائیدادوں کی حفاطت اور غیر مجاز قبضوں کے لیے حکومت تلنگانہ کافی سنجیدہ ہے۔ بالخصوص وزیر اعلیٰ کلوا کنٹلا چندرا شیکھر راؤ وقف زمینات کی حفاظت کے لیے فکر مند ہیں۔ ان خیالات کا اظہار ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے پیر کے روز اپنے دفتر واقع لکڑی کا پُل پرمنعقدہ ایک اعلیٰ سطحی جائزہ اجلاس میں کیا۔
اس اجلاس میں وقف بورڈ چیرمن محمد سلیم، چیف ایکزیکیٹیو آفسر شاہنواز قاسم، جی ایچ ایم سی کمشنر لوکیش کمار، سائبر آباد پولیس کمشنر اسٹیفن رویندر،سائبر آباد ڈی سی پی وینکٹیش ورلو، جی ایچ ایم سی زونل کمشنر(سیری لنگم پلی) روی کمار،حیدرآباد اور رنگاریڈی اضلاع کے آر ڈی اوز کے علاوہ وقف ملازمین اور دیگر شریک تھے۔
اس موقع پر وزیر داخلہ نے ریاست بھر کی وقف جائیدادوں کے بارے میں باری باری جانکاری حاصل کی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بھر میں واقع وقف جائیدادوں کی حفاظت اور غیر مجاز قبضوں کی برخاستگی کے لیے بر وقت اقدامات کئے جارہے ہیں۔وقف ملازمین نے کہا کہ انہیں غیر مجاز قبضوں کی برخاستگی میں محکمہ ریونیو، بلدیہ اور پولیس کی ضرورت ہوتی ہے اگر ان کا تعاون رہا تو کام میں آسانی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:Tollywood Drugs Case: پوری جگنناتھ سے ای ڈی کرے گی پوچھ تاچھ
چیف ایکزیکیٹیو افسر شاہنواز قاسم نے ریاست بھر کی وقف جائیدادوں کی حالیہ معلومات سے واقف کروایا اور کہا کہ وقف بورڈ اپنی کارکردگی بہتر طریقہ سے کررہا ہے۔ انہوں نے وزیر داخلہ سے کہا کہ وقف بورڈ میں عملہ کی کمی ہے جس کے لیے حکومت سے نمائندگی کی گئی ہے۔ سی ای او وقف بورڈ نے کہا کہ اگر وقف بورڈ میں عملہ کا تقرر ہوگا تو وقف بورڈ کی کارکردگی اور بہتر ہوگی بالخصوص زمینی سطح پر عمدہ کام ہوگا۔
وزیر داخلہ محمد محمود علی نے تمام تفصیلات حاصل کرنے کے بعدکہا کہ تلنگانہ حکومت وقف املاک پر غیر مجاز قبضوں کو ہر گز بر داشت نہیں کرے گی۔ہر حال میں وقف املاک کی حفاظت لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقف املاک کی حفاظت کے لیے تمام متعلقہ محکمہ جات ریونیو، بلدیہ اور پولیس کو احکامات جاری کئے جائیں گے کہ وہ حسب ضرورت وقف بورڈ عملہ کا تعاون کریں۔ اور کہا کہ وقف بورڈ میں اسٹاف کی بھرتی بالخصوص آفیسر لیول کی جائیدادوں کے متعلق وزیر اعلیٰ سے بات کرکے اس مسئلہ کو جلد ہی حل کریں گے۔اور وقف بورڈ میں اسٹاف کی بھرتی کے لیے ہر ممکن کو شش کریں گے۔تاکہ ریاست بھر کے 33 اضلاع میں موجود وقف املاک کی حفاظت ہوسکے۔ اجلاس کے آخر میں گُٹألا بیگم پیٹ کی وقف املاک کے متعلق قانونی و عدالتی تفصیلات بھی حاصل کی گئی۔
اس موقع پر وزیر موصوف نے تمام وقف اسٹاف کو محرک رہنے اور فرائض کی ادائیگی کو وقت پر ادا کرنے کی ترغیب دی۔