جی ایچ ایم سی نے حیدرآباد کے ہمایوں نگر علاقے میں واقع سرکاری اردو میڈیم اسکول کو محکمہ تعلیم کے ذمہ داروں کی غیر موجودگی میں تعلیمی اوقات میں اسکول آئے ۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ جی ایچ ایم سی کے عملے نے طلبہ کی موجودگی میں اسکول کا سامان باہر کیا اور عمارت کو ڈھانے لگے ۔
مقامی افراد کی درخواست پر کانگریسی رہنما فیروز خان اسکول پہنچے اور انہوں نے جی ایچ ایم سی عملے سے عمارت منہدم کرنے کی وجہ دریافت کی۔انہیں بتایا گیا کہ جی ای ایم سی کی جانب سے اس اسکول کی عمارت کو خستہ حال قرار دیتے ہوئے انہدام کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔
مقامی لوگوں نے یہ بھی بتایا کہ گذشہ کل شام اسکول کے اوقات ختم ہونے کے بعد بلدی انتظامیہ نے اس عمارت پر نوٹس چسپاں کی اور صبح اس کے انہدامی کے لئے پہنچ گئے جس کی طلباء کو کوئی اطلاع نہیں تھی وہ حسب معمول اسکول پہنچ گئے_
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اسکول کی منتقلی کے بغیر اس عمارت کو منہدم کرنے سے مقامی عوام میں برہمی پائی جاتی ہے عوام کے مطابق اس اسکول 70 برس سے اس مقام پر اسکول چلایا جارہا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اچانک جی ایچ ایم سی اس کو منہدم کرنے کے درپے ہے جب کہ محکمہ تعلیم نے اس اسکول کو منتقل بھی نہیں کیا نہ ہی کوئی متبادل فراہم کیا ہے، ایسے میں طلباء کو ان کا مستقبل تاریک نظر آتا ہے اپنی تعلیم کو لیکر قیام تذبذب میں مبتلا ہیں_
عوام کے احتجاج پر جی ایچ ایم سی نے انہدامی کاروائی کو آئندہ پندرہ دنوں کے لئے ملتوی کردی۔
کانگریسی رہنما فیروز خان نے محکمہ تعلیم پر یہ الزام لگایا ہے کہا کہ جب تک ان طلباء کو متبادل جگہ فراہم نہ کی جائے اس وقت تک اسکول کی عمارت کو منہدم کرنے نہیں دیا جائے گا۔