ریاست تلنگانہ کے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی انتخابات) 2020 انتخابات کے نتائج آج ظاہر کر دیے جائیں گے۔
آج چار دسمبر بروز جمعہ صبح آٹھ بجے سے ہی ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔
اس ضمن میں عملہ کی تعیناتی اور وسیع تر انتظامات کیے گئے ہیں۔
ووٹنگ کی گنتی کے لیے پورے شہر میں 30 مراکز میں عملہ کی تعیناتی بھی ہوگئی ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ ووٹنگ کی گنتی تین مراحل میں ہوں گی۔ ہر مرحلہ میں 14 ہزار سے زائد ووٹوں کی گنتی ہوگی۔
واضح رہے کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) انتخابات کی جملہ 150 نشستوں پر تلنگانہ راشٹر سمیتی نے 150، بھارتیہ جنتا پارٹی نے 149، آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے 51 اور کانگریس نے تمام نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے ہیں۔
ایس ای سی نے رواں برس عالمی وبا کورونا وائرس (کووڈ۔19) اور دیگر وجوہات کے پیش نظر بیلٹ پیپرز کے ذریعے انتخاب کرانے کا فیصلہ کیا۔
اس بار گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کا الیکشن کافی دلچسپ ہونے جارہا ہے۔ تمام جماعتوں نے انتخابی مہم میں اپنی پوری طاقت جھونک دی ہے۔ اس دوران وزیر داخلہ امت شاہ نے اتوار کے روز کہا تھا کہ 'اب کی بار حیدرآباد میں بی جے پی کا میئر ہو گا'۔
گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) کی انتخابی مہم کا اتوار کے روز آخری دن تھا۔ چوبیس اسمبلی حلقوں میں جی ایچ ایم سی کے 150 وارڈوں کے لیے ایک ہزار 122 امیدوار میدان میں ہیں۔
مزید پڑھیں: جی ایچ ایم سی انتخابات 2020 کے نتائج لائیو
اس انتخاب کے لیے رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 74.67 لاکھ سے زائد ہے۔ بی جے پی کے صدر جے پی نڈا اور وزیر داخلہ امت شاہ سمیت اعلی رہنماؤں نے پارٹی کے لیے انتخابی مہم چلائی۔ تلنگانہ راشٹر سمیتی (ٹی آر ایس) کے ایگزیکٹو چیئرمین نے بھی اپنی پارٹی کے لیے انتخابی مہم چلائی۔