صرف ڈگری نہیں مہارت بھی حاصل کریں۔ اپنی قابلیت، صلاحیت اور فن کا مظاہرہ کریں۔ محض ہجوم میں ایک چہرہ نہ بنیں۔ ملک میں مہارتوں کے فروغ کے لیے ہم قومی تعلیمی پالیسی کا نفاذ کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار پروفیسر سید عین الحسن وائس چانسلر، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے آج دوسرے فیکلٹی انڈکشن پروگرام کے افتتاحی اجلاس میں کیا۔ پروگرام کا اہتمام یو جی سی -مرکز فروغ انسانی وسائل نے کیا تھا۔ابتداءمیں اشوک سجنار، آئی ایف ایس ، سابق سفیر ہند برائے قزاقستان، سویڈن اور لاٹویا نے تیزی سے بدلتی دنیا کے چیلنجس سے نمٹنے کے لیے تجدید اور تعلیم پر توجہ دینے کے متعلق گفتگو کی۔ Urdu University VC on Skills
انہوں نے کہا کہ آخری تعلیمی پالیسی 1986 میں سامنے آئی تھی اور اسے تین دہائیوں سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ VC Urdu University on Education Policyاب ہم نے 2020 میں نئی تعلیمی پالیسی بنائی ہے۔ بھارت دنیا کا ’اسٹارٹ اپ‘ دارالحکومت ہے۔ آج تعلیم کے فروغ کے لیے نئے تکنیکی آلات ناگزیر ہیں۔ہمیں اپنی زبانوں پر توجہ دینی چاہیے۔ ہمیں باہری دنیا کے ساتھ پُر اعتماد انداز میں رابطہ کی بھی ضرورت ہے۔ قومی پالیسی غیر ملکی یونیورسٹیوں کے ساتھ مشترکہ تعاون کی وکالت کرتی ہے۔ یہ اپنے تعلیمی بینک کے تصور اور متعدد داخلی اور خارجی پوائنٹس کے ذریعہ بہت زیادہ لچک فراہم کرتی ہے۔ تربیت فراہم کرنے والے اساتذہ تعلیمی پالیسی کی کامیابی کے ضامن ہوں گے۔پروفیسر تحسین بلگرامی، ڈائرکٹر مرکز نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی کو ذہن میں رکھ کر اس کورس کو ڈیزائن کیا گیا ہے۔
یو این آئی