ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں گزشتہ 16 ستمبر کو طوفانی بارش کے سبب کئی مکانات تباہ و برباد ہو گئے تھے۔
حیدرآباد کے مضافاتی علاقہ عثمان نگر اور دیگر بستیوں میں بھی بےتحاشہ نقصان ہوا تھا۔
وہیں برہان الدین تالاب سے متصل عثمان نگر بستی ہے جس میں 500 سے زائد گھر موجود ہیں جو گزشتہ 3 ماہ سے پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں۔
اس ضمن میں ہائی کورٹ نے جل پلی بلدیہ کو احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ گھروں میں داخل پانی کی نکاسی جلد از جلد کریں۔
وہیں ہائی کورٹ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے بلدیہ کی جانب سے پانی کی نکاسی کی جارہی ہے۔ اب تک صرف 150 گھروں میں سے پانی کی نکاسی ہو پائی ہے۔ 400 سے زائد مکانوں میں پانی ابھی بھی بھرا ہوا ہے۔
مقامی فلاحی تنظیموں کی جانب سے مسلسل متاثرین کی مدد کی جارہی ہے۔
اس ضمن میں مقامی لوگوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے صرف 10 ہزار روپےکی مدد کی گئی ہے۔ ہم ابھی تک گھر سے محروم ہیں اور سہولت فراہم نہیں کی جارہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حیدرآباد: عثمان نگر تالاب کا پشتہ ٹوٹ جانے کی اطلاعات سے سنسنی