ETV Bharat / state

CJI on Judges Vacancies: 'ججوں کی آسامیوں کو پر کرنا ترجیح'

author img

By

Published : Apr 15, 2022, 9:20 PM IST

جسٹس رمنا نے کہا کہ ’’ہم انصاف تک پہنچ سکتے ہیں جب ہمارے پاس کافی تعداد میں عدالتیں اور بنیادی ڈھانچہ موجود ہو۔ تاکہ مدعی کو زیادہ بھٹکنا نہ پڑے۔" CJI on Judges Vacancies

ججوں کی خالی آسامیوں کو پر کرنا ترجیح
ججوں کی خالی آسامیوں کو پر کرنا ترجیح

چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) این وی رمنا نے جمعہ کو کہا کہ وہ ججوں کی خالی آسامیوں کو پر کرنے اور مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے عدالتی ڈھانچے کو بہتر بنانے پر زور دے رہے ہیں۔دو روزہ تلنگانہ اسٹیٹ جوڈیشل آفیسرس کانفرنس-2022 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس رمنا نے کہا کہ ’’ہم انصاف تک پہنچ سکتے ہیں جب ہمارے پاس کافی تعداد میں عدالتیں اور بنیادی ڈھانچہ موجود ہو۔ تاکہ مدعی کو زیادہ بھٹکنا نہ پڑے۔"سی جے آئی نے کہا کہ عدالت میں مقدمات کی زیادہ تعداد اور ججوں کی کمی کی وجہ سے کئی برسوں کے انتظار کے بعد مدعی کو انصاف ملتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ ججوں کی تقرری کرنی چاہیے اور میں ڈسٹرکٹ کورٹ، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کہیں بھی کوئی آسامی نہیں رکھنا چاہتا۔‘‘ سی جے آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے ملک کے مختلف حصوں اور عدالتوں میں ایک تفصیلی سروے کیا گیا جس میں پتہ چلا کہ بنیادی ڈھانچے کی کافی کمی ہے۔انہوں نے اضلاع کے جوڈیشل افسران سے کہا کہ وہ فریقین کے لیے سازگار ماحول پیدا کریں اور مقدمات کا فیصلہ کرتے وقت انسانی پہلو کو مدنظر رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں: Khargone Violence: 'قانون کو طاق پر رکھ کر گھر منہدم کئے جانے کے خلاف عدالت کا رخ کریں گے'

جسٹس رمنا نے کہاکہ ’’ہمیں اقلیتوں اور سماج کے کمزور طبقات کے ساتھ ہمدردی رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے اور ہر ایک کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش آنا چاہیے۔‘‘انہوں نے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ کا عدلیہ میں عہدوں کی منظوری اور عدلیہ کے افسران کو تمام سہولیات فراہم کرنے میں فوری ردعمل کے لئے شکریہ ادا کیا۔اس دوران تلنگانہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ستیش چندر شرما نے کہا کہ ریاست کی ضلعی عدالتوں میں آٹھ لاکھ مقدمات زیر التوا ہیں۔ ان مقدمات کی جلد سماعت کے لیے بہتر اور جدید جوڈیشل فریم ورک وقت کی اہم ضرورت ہے۔


یواین آئی


چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) این وی رمنا نے جمعہ کو کہا کہ وہ ججوں کی خالی آسامیوں کو پر کرنے اور مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے عدالتی ڈھانچے کو بہتر بنانے پر زور دے رہے ہیں۔دو روزہ تلنگانہ اسٹیٹ جوڈیشل آفیسرس کانفرنس-2022 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس رمنا نے کہا کہ ’’ہم انصاف تک پہنچ سکتے ہیں جب ہمارے پاس کافی تعداد میں عدالتیں اور بنیادی ڈھانچہ موجود ہو۔ تاکہ مدعی کو زیادہ بھٹکنا نہ پڑے۔"سی جے آئی نے کہا کہ عدالت میں مقدمات کی زیادہ تعداد اور ججوں کی کمی کی وجہ سے کئی برسوں کے انتظار کے بعد مدعی کو انصاف ملتا ہے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ہمیں زیادہ سے زیادہ ججوں کی تقرری کرنی چاہیے اور میں ڈسٹرکٹ کورٹ، ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں کہیں بھی کوئی آسامی نہیں رکھنا چاہتا۔‘‘ سی جے آئی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی طرف سے ملک کے مختلف حصوں اور عدالتوں میں ایک تفصیلی سروے کیا گیا جس میں پتہ چلا کہ بنیادی ڈھانچے کی کافی کمی ہے۔انہوں نے اضلاع کے جوڈیشل افسران سے کہا کہ وہ فریقین کے لیے سازگار ماحول پیدا کریں اور مقدمات کا فیصلہ کرتے وقت انسانی پہلو کو مدنظر رکھیں۔

یہ بھی پڑھیں: Khargone Violence: 'قانون کو طاق پر رکھ کر گھر منہدم کئے جانے کے خلاف عدالت کا رخ کریں گے'

جسٹس رمنا نے کہاکہ ’’ہمیں اقلیتوں اور سماج کے کمزور طبقات کے ساتھ ہمدردی رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے اور ہر ایک کے ساتھ احترام کے ساتھ پیش آنا چاہیے۔‘‘انہوں نے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ کا عدلیہ میں عہدوں کی منظوری اور عدلیہ کے افسران کو تمام سہولیات فراہم کرنے میں فوری ردعمل کے لئے شکریہ ادا کیا۔اس دوران تلنگانہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ستیش چندر شرما نے کہا کہ ریاست کی ضلعی عدالتوں میں آٹھ لاکھ مقدمات زیر التوا ہیں۔ ان مقدمات کی جلد سماعت کے لیے بہتر اور جدید جوڈیشل فریم ورک وقت کی اہم ضرورت ہے۔


یواین آئی


ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.