ETV Bharat / state

تلنگانہ میں خاندانی حکومت کا خاتمہ ہونا چاہیے: بی جے پی

author img

By

Published : Sep 3, 2021, 6:04 PM IST

بی جے پی رہنما ڈاکٹرعائشہ نازمہدی نے کہا کہ تلنگانہ کے عوام نے علاحدہ ریاست کے لئے اپنی جان کا نذرانہ اس لئے پیش نہیں کیا تھا کہ حکومت چند افراد تک سمٹ کر رہ جائے، جامع اور کثیر رخی حکومت کے بجائے ایک خاندانی حکومت بن جائے۔

تلنگانہ میں خاندانی حکومت کا خاتمہ ہونا چاہیے
تلنگانہ میں خاندانی حکومت کا خاتمہ ہونا چاہیے

تلنگانہ کی چندر شیکھر راؤ حکومت پر کنبہ پروری اور انتخابی وعدے پورے نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی کی رہنما ڈاکٹر عائشہ نازمہدی نے کہا ہے کہ تلنگانہ ریاست کے قیام کے لئے جان دینے والے سیکڑوں افراد کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوا اور نہ ہی اس ضمن میں کوئی ٹھوس قدم اٹھایا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کے عوام نے علاحدہ ریاست کے لئے اپنی جان کا نذرانہ اس لئے پیش نہیں کیا تھا کہ حکومت چند افراد تک سمٹ کر رہ جائے اور جامع اور کثیر رخی حکومت کے بجائے ایک خاندانی حکومت بن جائے۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت حکومت میں وزیر اعلی کے سی آر وزیر اعلی، بیٹا تارک راماراؤ انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر اور ورکنگ صدر تلنگانہ راشٹرسمیتی، وزیر اعلی کے بھانجے ہریش راؤ وزیر خزانہ اور بیٹی کویتا ایم ایل سی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں حقیقی حکومت قائم ہونی چاہئے اور خاندانی حکومت کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کے قیام میں مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا لیکن ان کے ساتھ بھی فریب کیا جارہا ہے اور ان کے مسائل جوں کا توں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:تلنگانہ بھر میں ٹی آر ایس کا جھنڈا جشن منایا گیا

انہوں نے الزام لگایا کہ ایک ہی خاندان سے چار لوگ حکومت میں شامل ہیں۔ جب کہ تلنگانہ کے لئے قربانی دینے والے حکومت سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس سے بڑھ کر کیا المیہ ہوسکتا ہے کہ جس مقصد کے لئے تلنگانہ ریاست کا قیام عمل میں آیا تھا اس کے برعکس کام کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ چندرشیکھر راؤ کو شہدا کی قربانی کا احترام کرتے ہوئے تمام اہل لوگوں کو کابینہ اور حکومت میں جگہ دینی چاہئے۔

عائشہ ناز نے دعوی کیا کہ وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے دور حکمرانی میں ایک بھی طبقہ خوش نہیں ہے۔وزیراعلی نے کہاتھا کہ کسانوں کو مفت کھاد دیاجائے گا۔ساتھ ہی وزیراعلی نے ہر گھر کو ایک ملازمت فراہم کرنے،بے روزگارنوجوانوں کو الاونس دینے کا وعدہ کیا تھا، سات سال کے گزرجانے کے باوجود وزیراعلی نے بے روزگارنوجوانوں کو روزگار دینے کے وعدوں کی تکمیل نہیں کی ہے۔ دلتوں کے لیے تین ایکڑ زمین، دلت کو وزیراعلی بنانے کا بھی وعدہ وفانہیں ہوسکا۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی پرجاسنگرام یاترا اسی سلسلے میں ایک پہل ہے اور اس کا مقصد خاندانی حکومت کے تئیں عوام میں بیداری لانا ہے، حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کرنا اور انہیں اپنے حقوق سے آگاہ کرانا ہے۔ یہ یاترا پہلے مرحلے میں 35 دن تک جاری رہے گی۔

یوا ین آئی

تلنگانہ کی چندر شیکھر راؤ حکومت پر کنبہ پروری اور انتخابی وعدے پورے نہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے بی جے پی کی رہنما ڈاکٹر عائشہ نازمہدی نے کہا ہے کہ تلنگانہ ریاست کے قیام کے لئے جان دینے والے سیکڑوں افراد کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوا اور نہ ہی اس ضمن میں کوئی ٹھوس قدم اٹھایا گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ تلنگانہ کے عوام نے علاحدہ ریاست کے لئے اپنی جان کا نذرانہ اس لئے پیش نہیں کیا تھا کہ حکومت چند افراد تک سمٹ کر رہ جائے اور جامع اور کثیر رخی حکومت کے بجائے ایک خاندانی حکومت بن جائے۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت حکومت میں وزیر اعلی کے سی آر وزیر اعلی، بیٹا تارک راماراؤ انفارمیشن ٹکنالوجی کے وزیر اور ورکنگ صدر تلنگانہ راشٹرسمیتی، وزیر اعلی کے بھانجے ہریش راؤ وزیر خزانہ اور بیٹی کویتا ایم ایل سی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں حقیقی حکومت قائم ہونی چاہئے اور خاندانی حکومت کا خاتمہ ہونا چاہیے۔ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کے قیام میں مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا تھا لیکن ان کے ساتھ بھی فریب کیا جارہا ہے اور ان کے مسائل جوں کا توں ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:تلنگانہ بھر میں ٹی آر ایس کا جھنڈا جشن منایا گیا

انہوں نے الزام لگایا کہ ایک ہی خاندان سے چار لوگ حکومت میں شامل ہیں۔ جب کہ تلنگانہ کے لئے قربانی دینے والے حکومت سے باہر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس سے بڑھ کر کیا المیہ ہوسکتا ہے کہ جس مقصد کے لئے تلنگانہ ریاست کا قیام عمل میں آیا تھا اس کے برعکس کام کیا جارہاہے۔ انہوں نے کہاکہ چندرشیکھر راؤ کو شہدا کی قربانی کا احترام کرتے ہوئے تمام اہل لوگوں کو کابینہ اور حکومت میں جگہ دینی چاہئے۔

عائشہ ناز نے دعوی کیا کہ وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے دور حکمرانی میں ایک بھی طبقہ خوش نہیں ہے۔وزیراعلی نے کہاتھا کہ کسانوں کو مفت کھاد دیاجائے گا۔ساتھ ہی وزیراعلی نے ہر گھر کو ایک ملازمت فراہم کرنے،بے روزگارنوجوانوں کو الاونس دینے کا وعدہ کیا تھا، سات سال کے گزرجانے کے باوجود وزیراعلی نے بے روزگارنوجوانوں کو روزگار دینے کے وعدوں کی تکمیل نہیں کی ہے۔ دلتوں کے لیے تین ایکڑ زمین، دلت کو وزیراعلی بنانے کا بھی وعدہ وفانہیں ہوسکا۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی پرجاسنگرام یاترا اسی سلسلے میں ایک پہل ہے اور اس کا مقصد خاندانی حکومت کے تئیں عوام میں بیداری لانا ہے، حکومت کی ناکامیوں کو اجاگر کرنا اور انہیں اپنے حقوق سے آگاہ کرانا ہے۔ یہ یاترا پہلے مرحلے میں 35 دن تک جاری رہے گی۔

یوا ین آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.