ETV Bharat / state

Rahul Gandhi on Privatization of Indian Mines راہل گاندھی نے سنگارینی ورکر کا ڈریس پہن کر ملازمین کے مسائل سے واقفیت حاصل کی

ریاست تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر کانگریس رہنما راہل گاندھی ریاست کے مختلف علاقوں کا دورہ اور عوامی ریلیاں کررہے ہیں۔ Rahul Gandhi on Privatization of Indian Mines

Rahul Gandhi on KCR Govt
Rahul Gandhi on KCR Govt
author img

By UNI (United News of India)

Published : Nov 2, 2023, 1:56 PM IST

حیدرآباد: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آج تلنگانہ کے سنگارینی کالریز کوئلہ کی کانوں میں کام کرنے والے ورکرس سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے مسائل سے واقفیت حاصل کی۔ راہل گاندھی کی آمد پر ان کا استقبال کیاگیا اور ان کو سنگارینی کالریز کے ورکر کا ڈریس پہنایا گیا۔ اس موقع پر ورکرس نے ان سے کہا کہ سنگارینی علاقہ میں 42 ہزار ورکرس خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مودی حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد تمام عوامی اداروں کی نجی کاری کا کام کیا جارہا ہے۔ اس پر راہل گاندھی نے ان سے پوچھا کہ کیا اب انہیں مزدور سے بندھوا مزدور بنایا جارہا ہے؟ جس پر ملازمین نے ہاں میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہڑتال نہیں کرسکتے، ملازمت کی کوئی طمانیت نہیں ہے، بغیر کسی نوٹس سے ملازمت سے برخواست کیا جاسکتا ہے،کام کے گھنٹوں کو 12گھنٹے کردیا گیا اور کوئی سوشیل سیکوریٹی نہیں دی جارہی ہے۔

  • सिंगरेनी कोयला खदान के मज़दूरों से मिल कर पता चला, उनका शोषण बड़ी साज़िश का हिस्सा है।

    भारतीय खदानों का निजीकरण, विदेश से महंगा कोयला लाना, फिर बिजली का बिल बढ़ा कर जनता की जेब काटना…

    प्रधानमंत्री ने देश को दीमक की तरह खोखला करने वाला एक ‘hidden tax’ लगा रखा है - Adani Tax! pic.twitter.com/rFfitKv4bj

    — Rahul Gandhi (@RahulGandhi) November 1, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

ان مزدوروں نے کہاکہ پہلے ایک لاکھ 10ہزار ورکرس تھے تاہم اب کسی بھی ورکر کی خدمات مستقل نہیں ہے۔ ورکرس نے کہاکہ وہ نجی کاری کے مخالف ہیں۔ راہل گاندھی نے کہاکہ پہلے راست ٹیکسس جیسے انکم ٹیکس ہوا کرتے تھے تاہم حکومت نے اب جی ایس ٹی متعارف کیا ہے۔جی ایس ٹی میں ہوتا یہ ہے کہ اگر کوئی چیز خریدی جاتی ہے تو عام آدمی کو بھی اتنا ہی ٹیکس دینا پڑے گا اور امبانی اگر کچھ خریدے گا تو اس کو بھی اتنا ہی ٹیکس دینا پڑے گا۔یہ غلط جی ایس ٹی ہے۔ یہ،کمزور افراد، کسان، مزدور، چھوٹے تاجروں کو مارنے اور ان کی رقم چھیننے کا طریقہ ہے۔

ایک ورکر نے کہاکہ اندرا گاندھی نے عوامی ادارے قائم کئے تھے جس سے ان کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا تھا۔ان ورکرس نے کہاکہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ملازمت کے مواقع کم ہوگئے ہیں۔ ایک ورکر نے کہاکہ سال میں تین ماہ کی تنخواہ کی کٹوتی کی جاتی ہے۔ 12 ماہ کام کرنے پر 9 ماہ کی تنخواہ ہی ملتی ہے۔ سب کام، بڑے کنٹرکٹرس کو دیا گیا ہے۔ اندراگاندھی کے وقت ملازمت کی طمانیت ملتی تھی۔ اب مودی حکومت ہندوستان کے تمام کوئلہ کے بلاکس کا ہراج کررہی ہے۔ جس کے جیب میں رقم ہوگی وہ کوئلہ کے بلاکس کو حاصل کرسکتا ہے۔ غیر قانونی کانکنی بھی کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: تلنگانہ میں ایک لاکھ کروڑ روپے کی لوٹ: راہل گاندھی

ان ورکرس نے ان سے خواہش کی کہ ان امور کو پارٹی کے قومی منشور میں شامل کیاجائے۔ان ورکرس نے کہا کہ راہل گاندھی ہندوستان کے ورک فورس کی حمایت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر راہل گاندھی ملک کے وزیراعظم بنیں گے۔ راہل گاندھی نے کہاکہ کسانوں اور مزدوروں کا تحفظ جب تک نہیں کیا جائے گا، ہندوستان آگے نہیں جاسکے گا۔ انہوں نے کہاکہ ورکرس کام کرتے ہیں، بوجھ اٹھاتے ہیں جبکہ فائدہ کوئی اور اٹھا کر لے جاتا ہے۔ یہ طریقہ کار بڑھتا جارہا ہے۔اڈانی ہر انڈسٹری میں جارہے ہیں جہاں ان کو بلینک چیک ملتا رہتا ہے۔ان سے جو مسابقت کرتے ہیں، ان کے ادارہ کو بند کردیا جاتا ہے۔اس سے ملک کا نقصان ہوگا۔ اسی لئے ان کی سونچ ہے کہ مزدوروں اور ورکرس اور کسانوں کے تحفظ کی ضرورت ہی نہیں ہے بلکہ ان کی مکمل حمایت کی ضرورت ہے۔ان کی مدد کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر ورکرس نے کہاکہ نجی کاری کے خلاف واضح موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے جس پر راہل گاندھی نے کہاکہ کانگریس پارٹی اسٹریٹجک ایریا میں نجی کاری نہیں چاہتی۔اس موقع پر سنگارینی کالریز کے ورکرس نے ان کی حمایت میں نعرے بازی کی اور راہل گاندھی کے ساتھ تصویر کشی بھی کی۔

یو این آئی

حیدرآباد: کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آج تلنگانہ کے سنگارینی کالریز کوئلہ کی کانوں میں کام کرنے والے ورکرس سے ملاقات کرتے ہوئے ان کے مسائل سے واقفیت حاصل کی۔ راہل گاندھی کی آمد پر ان کا استقبال کیاگیا اور ان کو سنگارینی کالریز کے ورکر کا ڈریس پہنایا گیا۔ اس موقع پر ورکرس نے ان سے کہا کہ سنگارینی علاقہ میں 42 ہزار ورکرس خدمات انجام دے رہے ہیں۔ مودی حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد تمام عوامی اداروں کی نجی کاری کا کام کیا جارہا ہے۔ اس پر راہل گاندھی نے ان سے پوچھا کہ کیا اب انہیں مزدور سے بندھوا مزدور بنایا جارہا ہے؟ جس پر ملازمین نے ہاں میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہڑتال نہیں کرسکتے، ملازمت کی کوئی طمانیت نہیں ہے، بغیر کسی نوٹس سے ملازمت سے برخواست کیا جاسکتا ہے،کام کے گھنٹوں کو 12گھنٹے کردیا گیا اور کوئی سوشیل سیکوریٹی نہیں دی جارہی ہے۔

  • सिंगरेनी कोयला खदान के मज़दूरों से मिल कर पता चला, उनका शोषण बड़ी साज़िश का हिस्सा है।

    भारतीय खदानों का निजीकरण, विदेश से महंगा कोयला लाना, फिर बिजली का बिल बढ़ा कर जनता की जेब काटना…

    प्रधानमंत्री ने देश को दीमक की तरह खोखला करने वाला एक ‘hidden tax’ लगा रखा है - Adani Tax! pic.twitter.com/rFfitKv4bj

    — Rahul Gandhi (@RahulGandhi) November 1, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data=" ">

ان مزدوروں نے کہاکہ پہلے ایک لاکھ 10ہزار ورکرس تھے تاہم اب کسی بھی ورکر کی خدمات مستقل نہیں ہے۔ ورکرس نے کہاکہ وہ نجی کاری کے مخالف ہیں۔ راہل گاندھی نے کہاکہ پہلے راست ٹیکسس جیسے انکم ٹیکس ہوا کرتے تھے تاہم حکومت نے اب جی ایس ٹی متعارف کیا ہے۔جی ایس ٹی میں ہوتا یہ ہے کہ اگر کوئی چیز خریدی جاتی ہے تو عام آدمی کو بھی اتنا ہی ٹیکس دینا پڑے گا اور امبانی اگر کچھ خریدے گا تو اس کو بھی اتنا ہی ٹیکس دینا پڑے گا۔یہ غلط جی ایس ٹی ہے۔ یہ،کمزور افراد، کسان، مزدور، چھوٹے تاجروں کو مارنے اور ان کی رقم چھیننے کا طریقہ ہے۔

ایک ورکر نے کہاکہ اندرا گاندھی نے عوامی ادارے قائم کئے تھے جس سے ان کی تنخواہوں میں اضافہ ہوا تھا۔ان ورکرس نے کہاکہ تلنگانہ کی تشکیل کے بعد ملازمت کے مواقع کم ہوگئے ہیں۔ ایک ورکر نے کہاکہ سال میں تین ماہ کی تنخواہ کی کٹوتی کی جاتی ہے۔ 12 ماہ کام کرنے پر 9 ماہ کی تنخواہ ہی ملتی ہے۔ سب کام، بڑے کنٹرکٹرس کو دیا گیا ہے۔ اندراگاندھی کے وقت ملازمت کی طمانیت ملتی تھی۔ اب مودی حکومت ہندوستان کے تمام کوئلہ کے بلاکس کا ہراج کررہی ہے۔ جس کے جیب میں رقم ہوگی وہ کوئلہ کے بلاکس کو حاصل کرسکتا ہے۔ غیر قانونی کانکنی بھی کی جارہی ہے۔

مزید پڑھیں: تلنگانہ میں ایک لاکھ کروڑ روپے کی لوٹ: راہل گاندھی

ان ورکرس نے ان سے خواہش کی کہ ان امور کو پارٹی کے قومی منشور میں شامل کیاجائے۔ان ورکرس نے کہا کہ راہل گاندھی ہندوستان کے ورک فورس کی حمایت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یقینی طور پر راہل گاندھی ملک کے وزیراعظم بنیں گے۔ راہل گاندھی نے کہاکہ کسانوں اور مزدوروں کا تحفظ جب تک نہیں کیا جائے گا، ہندوستان آگے نہیں جاسکے گا۔ انہوں نے کہاکہ ورکرس کام کرتے ہیں، بوجھ اٹھاتے ہیں جبکہ فائدہ کوئی اور اٹھا کر لے جاتا ہے۔ یہ طریقہ کار بڑھتا جارہا ہے۔اڈانی ہر انڈسٹری میں جارہے ہیں جہاں ان کو بلینک چیک ملتا رہتا ہے۔ان سے جو مسابقت کرتے ہیں، ان کے ادارہ کو بند کردیا جاتا ہے۔اس سے ملک کا نقصان ہوگا۔ اسی لئے ان کی سونچ ہے کہ مزدوروں اور ورکرس اور کسانوں کے تحفظ کی ضرورت ہی نہیں ہے بلکہ ان کی مکمل حمایت کی ضرورت ہے۔ان کی مدد کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر ورکرس نے کہاکہ نجی کاری کے خلاف واضح موقف اختیار کرنے کی ضرورت ہے جس پر راہل گاندھی نے کہاکہ کانگریس پارٹی اسٹریٹجک ایریا میں نجی کاری نہیں چاہتی۔اس موقع پر سنگارینی کالریز کے ورکرس نے ان کی حمایت میں نعرے بازی کی اور راہل گاندھی کے ساتھ تصویر کشی بھی کی۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.