ETV Bharat / state

Daagh Dehlvi Shrine in Hyderabad: ڈاکٹرسید تقی عابدی کی حیدرآباد میں داغ دہلوی کی مزار پر حاضری - داغ دہلوی پر ڈاکٹر تقی عابدی کا بیان

داغ فطری شاعر تھے Daagh was a Natural Poet اور ان کے موضوعات میں عوام و خواص دونوں کی دلچسپی زیادہ ہوتی ہے- داغ کی حیدرآباد میں مقبولیت اور شہرت Daagh Popularity and Fame in Hyderabad کا راز ان کی خوش اخلاقی، ملنساری، خودداری اور ہمدردی تھا۔

ڈاکٹرسید تقی عابدی نے حیدرآباد میں داغ دہلوی کی مزار پر حاضری دی
ڈاکٹرسید تقی عابدی نے حیدرآباد میں داغ دہلوی کی مزار پر حاضری دی
author img

By

Published : Dec 23, 2021, 4:04 PM IST

داغ دہلوی 25 مئی 1831ء کو دہلی کے محلہ چاندنی چوک میں پیدا ہوئے تھے، اب اس کا نام کوچہ استاد داغ کے نام سے موسوم ہے۔

ڈاکٹرسید تقی عابدی نے حیدرآباد میں داغ دہلوی کی مزار پر حاضری دی

داغ دہلوی کا کلام Daagh Dehlvi Poetry دنیا بھر میں مشہور و مقبول ہے۔ اردو شاعری میں زبان اور اس کی مزاج شناسی کی روایت کا آغاز سودا سے ہوتا ہے۔ داغ کے زمانے میں زبان کی دو سطحیں تھیں ایک علمی اور دوسری عوامی غالب علمی زبان کے نمائندے تھے اور داغ کی شاعری عوامی تھی، وہ عوام سے گفتگو کرتے تھے-

داغ فطری شاعر تھے اور ان کے موضوعات میں عوام و خواص دونوں کی دلچسپی زیادہ ہوتی ہے- داغ کی حیدرآباد میں مقبولیت اور شہرت کا راز ان کی خوش اخلاقی، ملنساری، خودداری اور ہمدردی تھا۔ حیدرآباد آنے سے پہلے لوگ، داغ کو اچھی طرح جانتے تھے۔کل ہند داغ دہلوی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام داغ دہلوی کی مزار Shrine of Daagh Dehlvi پر گل افشانی اور فاتحہ خوانی کی گئی۔

اس موقع پر ڈاکٹر سید تقی عابدی کینیڈا، ڈاکٹر فاروق بخشی، پروفیسر ایس اے شکور،ڈاکٹر محمد غوث ڈائرکٹر سیکرٹری اُردو اکیڈمی، سید مسکین احمد، پروفیسر مجید بیدار، ولی محمد قادری، جاوید کمال، سردار سلیم، شکیل حیدر کے علاوہ محبان داغ دہلوی کی کثیر تعداد شریک رہی۔

یہ بھی پڑھیں:Ek Shayar Series: معروف شاعر اسعد بستوی سے خصوصی گفتگو

اس موقع پر سید مسکین احمد نے کہا داغ دہلوی کو خراج عقیدت Tribute to Daagh Dehlvi پیش کرنے کا لا متناہی سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے حکومت سے داغ دہلوی آڈیٹوریم کی تعمیر کے مطالبہ کا اعادہ کیا۔

ڈاکٹر سید تقی عابدی نے بھی میڈیا سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اُردو کے اس عظیم شاعر حضرت داغ دہلوی کے شاگردوں میں علامہ اقبال جیسے عظیم شاعر بھی تھے۔ انہوں نے مسکین احمد کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وہ داغ دہلوی کی یاد کو زندہ رکھے ہوئے ہیں اور داغ دہلوی کی یاد میں حیدرآباد میں داغ دہلوی آڈیٹوریم کی تعمیر کے مطالبہ کی تائید کی۔

انہوں نے داغ دہلوی کی مزار کی تزئین کے مطالبہ کی بھی تائید کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت بھر میں داغ دہلوی کی یاد مشاعرے اور سمینار منعقد کرنا چاہئے اوران کے انعقاد کے لئے حکومت کو تعاون کرنا چاہیے۔ سید مسکین احمد نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

Daagh Dehlvi Shrine in Hyderabad: ڈاکٹرسید تقی عابدی کی حیدرآباد میں داغ دہلوی کی مزار پر حاضری

داغ دہلوی 25 مئی 1831ء کو دہلی کے محلہ چاندنی چوک میں پیدا ہوئے تھے، اب اس کا نام کوچہ استاد داغ کے نام سے موسوم ہے۔

ڈاکٹرسید تقی عابدی نے حیدرآباد میں داغ دہلوی کی مزار پر حاضری دی

داغ دہلوی کا کلام Daagh Dehlvi Poetry دنیا بھر میں مشہور و مقبول ہے۔ اردو شاعری میں زبان اور اس کی مزاج شناسی کی روایت کا آغاز سودا سے ہوتا ہے۔ داغ کے زمانے میں زبان کی دو سطحیں تھیں ایک علمی اور دوسری عوامی غالب علمی زبان کے نمائندے تھے اور داغ کی شاعری عوامی تھی، وہ عوام سے گفتگو کرتے تھے-

داغ فطری شاعر تھے اور ان کے موضوعات میں عوام و خواص دونوں کی دلچسپی زیادہ ہوتی ہے- داغ کی حیدرآباد میں مقبولیت اور شہرت کا راز ان کی خوش اخلاقی، ملنساری، خودداری اور ہمدردی تھا۔ حیدرآباد آنے سے پہلے لوگ، داغ کو اچھی طرح جانتے تھے۔کل ہند داغ دہلوی فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام داغ دہلوی کی مزار Shrine of Daagh Dehlvi پر گل افشانی اور فاتحہ خوانی کی گئی۔

اس موقع پر ڈاکٹر سید تقی عابدی کینیڈا، ڈاکٹر فاروق بخشی، پروفیسر ایس اے شکور،ڈاکٹر محمد غوث ڈائرکٹر سیکرٹری اُردو اکیڈمی، سید مسکین احمد، پروفیسر مجید بیدار، ولی محمد قادری، جاوید کمال، سردار سلیم، شکیل حیدر کے علاوہ محبان داغ دہلوی کی کثیر تعداد شریک رہی۔

یہ بھی پڑھیں:Ek Shayar Series: معروف شاعر اسعد بستوی سے خصوصی گفتگو

اس موقع پر سید مسکین احمد نے کہا داغ دہلوی کو خراج عقیدت Tribute to Daagh Dehlvi پیش کرنے کا لا متناہی سلسلہ جاری ہے۔ انہوں نے حکومت سے داغ دہلوی آڈیٹوریم کی تعمیر کے مطالبہ کا اعادہ کیا۔

ڈاکٹر سید تقی عابدی نے بھی میڈیا سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اُردو کے اس عظیم شاعر حضرت داغ دہلوی کے شاگردوں میں علامہ اقبال جیسے عظیم شاعر بھی تھے۔ انہوں نے مسکین احمد کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ وہ داغ دہلوی کی یاد کو زندہ رکھے ہوئے ہیں اور داغ دہلوی کی یاد میں حیدرآباد میں داغ دہلوی آڈیٹوریم کی تعمیر کے مطالبہ کی تائید کی۔

انہوں نے داغ دہلوی کی مزار کی تزئین کے مطالبہ کی بھی تائید کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت بھر میں داغ دہلوی کی یاد مشاعرے اور سمینار منعقد کرنا چاہئے اوران کے انعقاد کے لئے حکومت کو تعاون کرنا چاہیے۔ سید مسکین احمد نے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.