ETV Bharat / state

ڈاکٹر پرینکا ریڈی قتل کیس: خو اتین کے تحفظ پر سوالیہ نشان

author img

By

Published : Nov 30, 2019, 8:08 PM IST

شہر حیدرآباد میں وٹرنری ڈاکٹر پرینکا ریڈی کے ساتھ پیش آئے ریپ اور قتل کے واردات نے رونگٹے کھڑے کردیے، جس کے بعد ملک کی مسلم تنظیموں نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ڈاکٹر پرینکا ریڈی قتل کیس: خو اتین کے تحفظ پر سوالیہ نشان
ڈاکٹر پرینکا ریڈی قتل کیس: خو اتین کے تحفظ پر سوالیہ نشان

ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد کے نواحی علاقے شاد نگر میں میں حالیہ دنوں میں پیش آئے وٹرنری ڈاکٹر پرینکا ریڈی سے ریپ اور قتل کے گھناؤنے اور رونگٹے کھڑے کرنے والے المناک واقعہ پر امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔

تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے رنج و غم کا اظہار کر تے ہوئے حکومت تلنگانہ، انتظامیہ اور محکمہ پولیس سے درخواست کی ہے کہ وہ اس طرح کے سنگین واقعات کا فوری نوٹ لیتے ہوئے سخت اقدامات کریں اور خاطیوں کو سخت سزا دی جائے۔

امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے ذمہ داران جماعت اسلامی محمد اظہر الدین، سیکریٹری رابطہ عامہ، تاج احمد، محمد صدیق، مختار احمد خان، قدرت اللہ و دیگر کے ہمراہ شاد نگر میں قتل کا شکار ہونے والی وٹرنری ڈاکٹر کے گھر پہنچ کر ان کے اہل خانہ سے مل کر پرسہ دیا اور غمزدہ ارکان خاندان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔

تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے رنج و غم کا اظہار کر تے ہوئے حکومت تلنگانہ، انتظامیہ اور محکمہ پولیس سے درخواست کی ہے کہ وہ اس طرح کے سنگین واقعات کا فوری نوٹ لیتے ہوئے سخت اقدامات کریں اور خاطیوں کو سخت سزا دی جائے۔
تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے رنج و غم کا اظہار کر تے ہوئے حکومت تلنگانہ، انتظامیہ اور محکمہ پولیس سے درخواست کی ہے کہ وہ اس طرح کے سنگین واقعات کا فوری نوٹ لیتے ہوئے سخت اقدامات کریں اور خاطیوں کو سخت سزا دی جائے۔

امیر حلقہ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات ریاست میں خواتین کے تحفظ کو لے کر سوالیہ نشان کھڑا کرتے ہیں۔

انہوں نے ان واقعات میں ملوث افراد پر فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلاتے ہوئے سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا تا کہ دوسروں کو عبرت حاصل ہوسکے اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات پر روک لگائی جاسکے۔

امیر حلقہ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے ہی اسلام نے سخت سزائیں تجویز کی ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے میڈیا کے بعض گوشوں میں واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ جرم کرنے والا مجرم ہیں، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والا ہو۔

انہوں نے کہا کہ اسواقعہ کے بعد بعض ذرائع ابلاغ میں ناموں کے اظہار سے ایک خاص فرقہ کے خلاف ماحول بنانے کا موقع فراہم ہو گیا اور فرقہ پرست عناصر نے اس کو اپنی نفرت پرمبنی سیاست کرنے کا ذریعہ بنالیا۔

انہوں نے مزید میڈیا سے درخواست کی ہے کہ وہ اس طرح کے حساس معاملات میں دانشمند ی کا ثبوت دیتے ہوئے صحیح انداز سے واقعہ کی رپورٹنگ کریں تا کہ موقع پرست عناصر کو اس طرح کے واقعات پر سیاست کرنے کا موقع نہ ملے۔

ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد کے نواحی علاقے شاد نگر میں میں حالیہ دنوں میں پیش آئے وٹرنری ڈاکٹر پرینکا ریڈی سے ریپ اور قتل کے گھناؤنے اور رونگٹے کھڑے کرنے والے المناک واقعہ پر امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند نے گہری تشویش کا اظہار کیا۔

تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے رنج و غم کا اظہار کر تے ہوئے حکومت تلنگانہ، انتظامیہ اور محکمہ پولیس سے درخواست کی ہے کہ وہ اس طرح کے سنگین واقعات کا فوری نوٹ لیتے ہوئے سخت اقدامات کریں اور خاطیوں کو سخت سزا دی جائے۔

امیر حلقہ جماعت اسلامی ہند تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے ذمہ داران جماعت اسلامی محمد اظہر الدین، سیکریٹری رابطہ عامہ، تاج احمد، محمد صدیق، مختار احمد خان، قدرت اللہ و دیگر کے ہمراہ شاد نگر میں قتل کا شکار ہونے والی وٹرنری ڈاکٹر کے گھر پہنچ کر ان کے اہل خانہ سے مل کر پرسہ دیا اور غمزدہ ارکان خاندان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔

تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے رنج و غم کا اظہار کر تے ہوئے حکومت تلنگانہ، انتظامیہ اور محکمہ پولیس سے درخواست کی ہے کہ وہ اس طرح کے سنگین واقعات کا فوری نوٹ لیتے ہوئے سخت اقدامات کریں اور خاطیوں کو سخت سزا دی جائے۔
تلنگانہ مولانا حامد محمد خان نے رنج و غم کا اظہار کر تے ہوئے حکومت تلنگانہ، انتظامیہ اور محکمہ پولیس سے درخواست کی ہے کہ وہ اس طرح کے سنگین واقعات کا فوری نوٹ لیتے ہوئے سخت اقدامات کریں اور خاطیوں کو سخت سزا دی جائے۔

امیر حلقہ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات ریاست میں خواتین کے تحفظ کو لے کر سوالیہ نشان کھڑا کرتے ہیں۔

انہوں نے ان واقعات میں ملوث افراد پر فاسٹ ٹریک کورٹ میں مقدمہ چلاتے ہوئے سخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا تا کہ دوسروں کو عبرت حاصل ہوسکے اور مستقبل میں اس طرح کے واقعات پر روک لگائی جاسکے۔

امیر حلقہ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات کو روکنے کے لیے ہی اسلام نے سخت سزائیں تجویز کی ہیں۔

اس موقع پر انہوں نے میڈیا کے بعض گوشوں میں واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ دینے پر سخت نکتہ چینی کی اور کہا کہ جرم کرنے والا مجرم ہیں، چاہے وہ کسی بھی مذہب سے تعلق رکھنے والا ہو۔

انہوں نے کہا کہ اسواقعہ کے بعد بعض ذرائع ابلاغ میں ناموں کے اظہار سے ایک خاص فرقہ کے خلاف ماحول بنانے کا موقع فراہم ہو گیا اور فرقہ پرست عناصر نے اس کو اپنی نفرت پرمبنی سیاست کرنے کا ذریعہ بنالیا۔

انہوں نے مزید میڈیا سے درخواست کی ہے کہ وہ اس طرح کے حساس معاملات میں دانشمند ی کا ثبوت دیتے ہوئے صحیح انداز سے واقعہ کی رپورٹنگ کریں تا کہ موقع پرست عناصر کو اس طرح کے واقعات پر سیاست کرنے کا موقع نہ ملے۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.