عید الاضحی پر امت مسلمہ قربانی کی سنت کے ذریعے اللہ سے اپنی محبت کا ثبوت دیتی ہے۔
قربانی کے ذریعے مسکین و مستحقین کو ان کا حصہ پہنچا کر قرب الہی حاصل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔
اس موقع پر قربانی کا چرم مدارس اور رفاہی تنظیموں کو بطور تعاون دیا جاتا ہے۔جس سے خاطر خواہ رقم حاصل ہوتی ہے۔
'اسلام کار آمد چیز کو ضائع کرنے کی اجازت نہیں دیتا' واضح رہے کہ گذشتہ برسوں میں خام چرم کی قیمت میں تشویشناک حد تک گراوٹ آئی ہے جس کی وجہ سے تاجران چرم پریشان ہیں۔
کہا جارہا ہے کہ مرکزی حکومت نے سازش کے تحت قیمتوں کو گھٹا دیا ہے اور سوشل میڈیا پر مسلمانوں کو یہ پیغام دیا جارہا ہے کہ حکومت کو سبق سکھانے کیلئے اس سال قربانی کے چرم مدارس کو دینے کے بجائے اسے ضائع کردیا جائے۔
ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں حیدرآباد کے تاجران چرم سے اس کی قیمت میں گراوٹ کی متعلق حقیقت دریافت کی تو انجمن تاجران چرم نے کہا کہ دراصل عالمی منڈی میں چرم کی طلب گھٹنے کی وجہ سے ان کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے، نہ کہ کسی سازش کی وجہ سے۔
معروف عالم دین مولانا مفتی صادق محی الدین نے بھی عوام کو غلط افواہوں پر توجہ نہ دینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ اسلام کسی کار آمد چیز کو ضائع کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ چرم سے مدارس و فلاحی تنظیموں کا تعاون جاری رکھیں۔