ETV Bharat / state

فِش میڈیسن پروگرام منسوخ کرنے کی اپیل

author img

By

Published : May 5, 2020, 8:30 PM IST

بچوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی این جی او نے تلنگانہ حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس وبائی مرض کے پیش نظر آئندہ ماہ منعقد ہونے والے سالانہ 'فش میڈیسن' پروگرام کی اجازت نہ دے۔

فِش میڈیسن پروگرام منسوخ کرنے کی اپیل
فِش میڈیسن پروگرام منسوخ کرنے کی اپیل

بچوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی این جی او نے تلنگانہ حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس وبائی مرض کے پیش نظر آئندہ ماہ منعقد ہونے والے سالانہ 'فش میڈیسن' پروگرام کی اجازت نہ دے۔

ہر برس جون کے مہینے میں حیدرآباد میں بتھنی گوڑ خاندان کی جانب سے دمہ کے مریضوں کو مچھلی میں دوائی مفت میں دی جاتی ہے۔

بچوں کا تحفظ کرنے والی تنظیم باللا ہکولہ سنگم نے کہا کہ ریاستی حکومت کو عام طور پر جون کے پہلے ہفتے میں منعقد ہونے والے اس پروگرام کی سہولت نہیں دی جانی چاہئے۔

اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ 'مچھلی کی دوائی' غیر سائنسی ہے، مذکورہ تنظیم کے اعزازی صدر اچیوت راؤ نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اس بار گوڑ خاندان کے انتظامات میں مدد نہیں کرنی چاہئے۔

"یہاں تک کہ اگر اس اجتماع میں ایک فرد کوویڈ-19 مثبت ہے تو ، انفیکشن رضاکاروں سمیت تمام لوگوں میں پھیل جائے گا۔ سب سے اہم شکار بچے ہی ہوں گے یہاں تک کہ عالمی ادارہ صحت نے بتایا ہے کہ بچے اور بوڑھے وائرس کا شکار ہیں۔"

ملک کے مختلف حصوں سے دمہ کے ہزاروں مریض 'مچھلی پرسادم' کے حصول کے لئے حیدرآباد میں جمع ہوتے ہیں۔

گوڈ فیملی پچھلے 175 سالوں سے 'مچھلی کی دوائی' مفت تقسیم کررہی ہے۔ اس میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ جڑی بوٹیوں کی دوائی کا خفیہ فارمولا 1845 میں ایک سنت نے ان سے حلف اٹھانے کے بعد ان کے آباؤ اجداد کو دیا تھا۔ یہ دوا مفت میں مریضوں کو دی جاتی ہے۔

ہر سال، حیدرآباد کے نمائش گراؤنڈز میں مچھلی میں دی جانے والی دوا کی سالانہ تقریب کے لئے مختلف سرکاری محکمے وسیع تر انتظامات کرتے ہیں۔

بچوں کے حقوق کے لئے کام کرنے والی این جی او نے تلنگانہ حکومت سے اپیل کی ہے کہ وہ کورونا وائرس وبائی مرض کے پیش نظر آئندہ ماہ منعقد ہونے والے سالانہ 'فش میڈیسن' پروگرام کی اجازت نہ دے۔

ہر برس جون کے مہینے میں حیدرآباد میں بتھنی گوڑ خاندان کی جانب سے دمہ کے مریضوں کو مچھلی میں دوائی مفت میں دی جاتی ہے۔

بچوں کا تحفظ کرنے والی تنظیم باللا ہکولہ سنگم نے کہا کہ ریاستی حکومت کو عام طور پر جون کے پہلے ہفتے میں منعقد ہونے والے اس پروگرام کی سہولت نہیں دی جانی چاہئے۔

اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ 'مچھلی کی دوائی' غیر سائنسی ہے، مذکورہ تنظیم کے اعزازی صدر اچیوت راؤ نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اس بار گوڑ خاندان کے انتظامات میں مدد نہیں کرنی چاہئے۔

"یہاں تک کہ اگر اس اجتماع میں ایک فرد کوویڈ-19 مثبت ہے تو ، انفیکشن رضاکاروں سمیت تمام لوگوں میں پھیل جائے گا۔ سب سے اہم شکار بچے ہی ہوں گے یہاں تک کہ عالمی ادارہ صحت نے بتایا ہے کہ بچے اور بوڑھے وائرس کا شکار ہیں۔"

ملک کے مختلف حصوں سے دمہ کے ہزاروں مریض 'مچھلی پرسادم' کے حصول کے لئے حیدرآباد میں جمع ہوتے ہیں۔

گوڈ فیملی پچھلے 175 سالوں سے 'مچھلی کی دوائی' مفت تقسیم کررہی ہے۔ اس میں یہ دعوی کیا گیا ہے کہ جڑی بوٹیوں کی دوائی کا خفیہ فارمولا 1845 میں ایک سنت نے ان سے حلف اٹھانے کے بعد ان کے آباؤ اجداد کو دیا تھا۔ یہ دوا مفت میں مریضوں کو دی جاتی ہے۔

ہر سال، حیدرآباد کے نمائش گراؤنڈز میں مچھلی میں دی جانے والی دوا کی سالانہ تقریب کے لئے مختلف سرکاری محکمے وسیع تر انتظامات کرتے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.