ETV Bharat / state

ڈاکٹر نوری پروین، 10 روپئے فیس لیتی ہیں

خدمت خلق کے جذبے سے سرشار ڈاکٹر نوری پروین صحت سے متعلق معلومات کے پروگرامز منعقد کرتی ہیں اور غریبوں کو کھانا کھلاتی ہیں۔

ڈاکٹر نوری پروین، 10 روپئے فیس لیتی ہیں
ڈاکٹر نوری پروین، 10 روپئے فیس لیتی ہیں
author img

By

Published : Dec 15, 2020, 1:56 PM IST

عام لوگ نجی ہسپتال کی سیڑھیاں چڑھنے سے گھبراتے ہیں۔ غریب لوگ نجی ہسپتالوں کی فیس ادا کرنے کے متحمل نہیں۔ اس لیے وہ ہمیشہ سرکاری ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں۔

ان حالات میں ایک ایسی نوجوان ڈاکٹر ہیں جو خدمت خلق کے جذبے سے علاج و معالجہ کرتی ہیں اور فیس کے طور پر صرف 10 روپیے لیتی ہیں۔

آندھرا پردیش کے وجئے واڑہ سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر نوری پروین مریضوں سے صرف 10 روپئے فیس لیتی ہیں۔ نوری پروین نے کڑپہ کے نجی میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا۔ وہ اپنے اسکول کے دنوں سے ہی خدمت کی سرگرمیوں سے منسلک رہیں۔

تعلیم مکمل کرنے کے بعد انھوں نے 104 میڈیکل سروسز ڈپارٹمنٹ کے ایک نجی اسپتال میں کام کیا۔ اسی وقت خاتون ڈاکرنے غریبوں کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ رواں سال فروری میں کڑپہ کے ماساپیٹ میں ایک اسپتال کھولا۔

دریں اثنا، کورونا وبا کی وجہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔ اس دوران جہاں کارپوریٹ ہسپتال اور ڈاکٹرز خوفزدہ تھے اور مریضوں کی تشخیص بند کردی تھی۔ اس نازک دور میں بھی مذکورہ خاتون ڈاکٹر نے مریضوں کو دیکھنے میں ڈر یا ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔ ایسی شدید ضرورت کے وقت جب لوگ بخار،سردی،کھانسی میں مبتلا ہوئے، ان تمام کا علاج کیا۔

ڈاکٹر نوری پروین نے دو برس قبل خدمت خلق کے لیے دو اداروں کو قائم کیا۔ ان میں سے ایک ، انسپائرنگ ہیلدی ینگ انڈیا، جس کے تحت صحت سے متعلق مختلف پروگرامز منعقد کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے دادا کے نام پر قائم نور چریٹبل ٹرسٹ، کے تحت فلاحی کام انجام دیے جاتے ہیں۔ لاک ڈاون کے دوران انھوں نے سیکڑوں افراد کے لیے کھانے کا انتظام کیا۔ ان خدمات کے اعتراف میں پروین کو متعدد انجمنوں اور تنظیموں میں رکنیت حاصل ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:کرنول - چتور قومی شاہراہ پر سڑک حادثہ، چار بچے ہلاک

عام لوگ نجی ہسپتال کی سیڑھیاں چڑھنے سے گھبراتے ہیں۔ غریب لوگ نجی ہسپتالوں کی فیس ادا کرنے کے متحمل نہیں۔ اس لیے وہ ہمیشہ سرکاری ہسپتالوں کا رخ کرتے ہیں۔

ان حالات میں ایک ایسی نوجوان ڈاکٹر ہیں جو خدمت خلق کے جذبے سے علاج و معالجہ کرتی ہیں اور فیس کے طور پر صرف 10 روپیے لیتی ہیں۔

آندھرا پردیش کے وجئے واڑہ سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر نوری پروین مریضوں سے صرف 10 روپئے فیس لیتی ہیں۔ نوری پروین نے کڑپہ کے نجی میڈیکل کالج سے ایم بی بی ایس کیا۔ وہ اپنے اسکول کے دنوں سے ہی خدمت کی سرگرمیوں سے منسلک رہیں۔

تعلیم مکمل کرنے کے بعد انھوں نے 104 میڈیکل سروسز ڈپارٹمنٹ کے ایک نجی اسپتال میں کام کیا۔ اسی وقت خاتون ڈاکرنے غریبوں کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ رواں سال فروری میں کڑپہ کے ماساپیٹ میں ایک اسپتال کھولا۔

دریں اثنا، کورونا وبا کی وجہ ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔ اس دوران جہاں کارپوریٹ ہسپتال اور ڈاکٹرز خوفزدہ تھے اور مریضوں کی تشخیص بند کردی تھی۔ اس نازک دور میں بھی مذکورہ خاتون ڈاکٹر نے مریضوں کو دیکھنے میں ڈر یا ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔ ایسی شدید ضرورت کے وقت جب لوگ بخار،سردی،کھانسی میں مبتلا ہوئے، ان تمام کا علاج کیا۔

ڈاکٹر نوری پروین نے دو برس قبل خدمت خلق کے لیے دو اداروں کو قائم کیا۔ ان میں سے ایک ، انسپائرنگ ہیلدی ینگ انڈیا، جس کے تحت صحت سے متعلق مختلف پروگرامز منعقد کیے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے دادا کے نام پر قائم نور چریٹبل ٹرسٹ، کے تحت فلاحی کام انجام دیے جاتے ہیں۔ لاک ڈاون کے دوران انھوں نے سیکڑوں افراد کے لیے کھانے کا انتظام کیا۔ ان خدمات کے اعتراف میں پروین کو متعدد انجمنوں اور تنظیموں میں رکنیت حاصل ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں:کرنول - چتور قومی شاہراہ پر سڑک حادثہ، چار بچے ہلاک

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.