تلنگانہ میں اس وقت سیاست عروج پر ہے۔ ٹی ایس پی ایس سی کے بعد دسویں جماعت کے تیلگو اور ہندی پیپر کے لیک ہونے کی وجہ طلبا میں تشویش اور بے چینی کی کیفیت ہے۔ دوسری جانب حکمران جماعت بی آر ایس اور بی جے پی اس معاملے میں ایک دوسرے کو مورد الزام ٹہرارہے ہیں۔ اس معاملے میں ریاستی بی جے پی صدر بنڈی سنجے کو ملزم اے ون کے طور پر گرفتار کیا گیا تھا۔
تلنگانہ بی جے پی کے سربراہ بندی سنجے کو عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد جیل سے رہا کردیا گیا ہے۔ انہیں ہندی ایس ایس سی پیپر لیک معاملے میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے بعد بی جے پی کارکنوں نے ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ سنجے کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق عدالت نے جمعرات کو حراست میں لیے گئے سنجے کو ضمانت دے دی۔ ان کے وکیل شیام سندر ریڈی نے یہ اطلاع دی۔ وکیل کے مطابق عدالت نے قیدی سنجے کی 20 ہزار روپے کے مچلکے پر ضمانت منظور کرلی۔ اس سے قبل بدھ کو ایس ایس سی پیپر لیک معاملے میں سنجے سمیت تین دیگر کو 19 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا تھا۔ ہنوماکنڈہ عدالت نے بنڈی کو مشروط ضمانت دے دی ہے۔
دوسری جانب پولیس کی جانب سے بنڈی سنجے کے خلاف دائر کی گئی حراست کی درخواست کو پیر تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔ پیپر لیک معاملہ سنگین ہے اس مسئلہ میں حکومت اور اپوزیشن کو سیاست کے بجائے ملزمین کو پکڑنے کا کام کرنا چاہیے۔ کیونکہ یہ طلبا کے مستقبل کی بات ہے۔ اگر اس میں شفافیت نہیں لائی گئی تو بچوں کا بھروسہ تعلیمی نظام پر سے اٹھ جائے گا۔
ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ اس مسئلہ میں حکومت اور اپوزیشن سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور خاطیوں کو پکڑ کر انھیں قانونی سزا دلائے۔ اور امتحان کے انعقاد میں شفافیت لائیں۔ حکومت اور اپوزیشن کو ریاست کے تعلیمی نظام کو بحال کرنے اور طلبا کی بے چینی کو ختم کرنےکی ذمہ داری کو ادا کرنا چاہیے۔ سال بھر کی محنت کے بعد امتحان کے وقت پیپر لیک ہوجاتا ہے تو طلبا مایوس ہو جاتے ہیں۔اور اس طرح کے حالات سے ان کا تعلیمی سفر بھی متاثر ہو سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: پیپر لیک معاملہ میں بندی سنجے کی ضمانت منظور، جیل سے رہا