اب مرکزی حکومت کے توسط اس یہاں رکھی گئی بیشر کتابوں کو ڈیجٹلائز کیا جارہا ہے۔
اس کا قیام میر عثمان علی خان کی سرپرستی میں عمل میں آیا تھا، جہاں نہ صرف اردو کی کتابیں رکھی گئیں بلکہ دیگر زبانوں کی بھی اعلیٰ کتب کو یہاں یکجا کیا گیا تھا۔
اس کتب خانہ کا قیام 130 برس قبل 1891 میں عمل آیا تھا۔اس کے ذمہ دار نے بتایا کہ یہاں 87 ہزار کتابیں یہاں موجود ہیں۔اس کے علاوہ یہاں بے شمار نادر مخطوطات و مسودات بھی موجود ہیں۔
کتب خانہ انتظامیہ کے مطابق 16560 کتابوں ڈیجٹل کرنے کا پروگرام ہے۔کتابوں کو اسکین کرنے کے بعد کتب خانہ کی ویب سائٹ پر انہیں اپلوڈ کیا جائے گا۔