بھیم آرمی چیف چندرا شیکھر آزاد نے تلنگانہ پولیس کے روئیے پر ٹویٹر کے ذریعے اپنی برہمی کا اظہار کیا۔
بھیم آرمی چیف چندرا شیکھر آزاد نے ٹویٹر پر لکھا کہ 'تلنگانہ میں آمریت اپنے عروج پر ہے، لوگوں سے احتجاج کا حق چھین لیا جارہا ہے، پہلے ہمارے لوگوں پر لاٹھی چارج کیا گیا، پھر مجھے گرفتار کرلیا گیا۔ اب مجھے ایئرپورٹ لاکر دہلی بھیجا جارہا ہے'۔
اطلاعات کے مطابق 26 جنوری 2020 کو حیدرآباد کے عطاپور علوقے میں واقع کرسٹل فنکشن ہال میں سی اے اے کے خلاف منعقد ہونے والے ایک احتجاجی جلسہ میں بھیم آرمی چیف چندرشیکھر آزاد شرکت کرنے والے تھے لیکن پولیس نے پروگرام کو منسوخ کرتے ہوئے چندرشیکھر کو حراست میں لے لیا جبکہ وہ جلسہ گاہ میں پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے۔
بھیم آرمی چیف چندرا شیکھر آزاد نے مزید لکھا کہ 'تلنگانہ کے وزیر اعلی یاد رکھیں بہوجن معاشرہ اس توہین کو کبھی نہیں بھولے گا۔ میں جلد واپس آؤں گا'۔
انہوں نے پولیس کی جانب سے زبردستی ائیرپورٹ پہنچائے جانے پر ائیر پورٹ سے چیف منسٹر آفس کو ٹیگ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا اور لکھا کہ "تلنگانہ میں تانا شاہی عروج پر ہے جہاں عوام سے نا انصافی کے خلاف مظاہرے کا حق چھینا جا رہا ہے پہلے ہمارے لوگوں کو مارا گیا پھر مجھے گرفتار کیا گیا اور ایئر پورٹ سے دہلی بھیج رہے ہیں'۔
مزید پڑھیں : حیدرآباد میں کرونا وائرس کے شبہ پر مریض ہسپتال سے رجوع
بھیم آرمی چیف کے اس ٹویٹ کو دو ہزار سے زائد مرتبہ ری ٹویٹ کیا گیا۔
جہدکاروں نے اس پروگرام کی منسوخی کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کی جانب سے سی اے اے کی مخالفت کے باوجود احتجاجی مظاہروں پر پابندی عائد کرنا نامناسب ہے۔