ایم آئی ایم کے صدر اور حیدرآباد کے رکن پارلیمان بیرسٹر اسدالدین اویسی نے کسان احتجاج پر مودی حکومت پر نکتہ چینی کی۔
لوک سبھا میں صدر جمہوریہ کے خطاب پر ہوئے تحریک اظہار تشکر کے مباحث میں حصہ لیتے ہوئے بیرسٹر اویسی نے کہا کہ ملک میں احتجاج ہوتا رہے گا اور حکومت اگر شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے قواعد وضع کرے گی تو اس کے خلاف عوام ایک بار پھر سڑکوں پر آئیں گے۔
اسد نے کہا کہ چین آج بھی بھارت کے علاقے میں موجود ہے۔ اور وہ انفراسٹرکچر بڑھارہا ہے۔ مگرمودی سرکار چین کا نام لینے سے ڈرتی ہے۔ مودی چین کا نام نہیں لیتے۔ 'میں امید کرتا ہوں کہ اگلی بار وزیراعظم چین کا نام لیں گے اور چین کو جواب دیں گے۔'
اسدالدین اویسی نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے آندولن جیوی اور پرجیوی جیسے الفاظ استعمال کیے لیکن اس میں برائی کیا ہے؟ اور یہ تحریکیں جاری رہیں گی۔ مجلس کے رکن پارلیمان نے کہا ، ‘میں ایک آندولن جیوی ہوں۔ کھل کر بول رہا ہوں کہ اگر حکومت سی اے اے کا قانون نافذ کرے گی تو ہم دوبارہ سڑکوں پر نکلیں گے۔اور ملک بھر میں دوبارہ احتجاج ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ “نریندر مودی ،دہلی سلطنت کے بادشاہ یا جہاں پناہ نہیں ہیں اور ظل الٰہی کا دور ختم ہوچکا ہے مودی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ان کی غلطیوں کو بولا جائے گا۔“