اس سلسلے میں ریاستی وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی نے ایوان اسمبلی میں اردو اساتذہ سے متعلق پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ' وزیراعلی سنجیدگی سے اس معاملے پر غور و خوض کر رہے ہیں۔'
وزیر تعلیم نے بتایا کہ ' ایس سی اور ایس ٹی طبقات کے لیے ریزروڈ اسامیوں کو عام زمرے میں تبدیل کرنے کے لیے قانونی پیچیدگیوں سے نمٹنا پڑتا ہے جس کے لئے کچھ وقت درکار ہوگا لیکن حکومت اس سلسلے میں مؤثر اقدامات کو یقینی بنائے گی۔'
تشکیل تلنگانہ کے بعد سرکاری اردو مدارس میں اساتذہ کی تقرری برائے نام ہی کئی گئی جس کے تحت ریاست کی 900 سے زائد اسامیاں میں سے محض 324 پر بھرتی کی گئیں، باقی جائدادوں کو محفوظ زمرے کے تحت روک دیا گیا۔
اساتذہ کے اہلیتی امتحان میں شریک کامیاب امیدوار اور ملازمت سے محروم امیدواروں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ پرائمری اسکولز کے علاوہ انہیں مینارٹی ریدڈنشل اسکولس میں بھی ملازمت فراہم کی جا سکتی ہے جہاں بیشتر اساتذہ آؤٹ سورسنگ پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔