نئی دہلی/ حیدرآباد: بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی رہنما کے کویتا دہلی شراب پالیسی معاملے سے متعلق منی لانڈرنگ معاملے میں پوچھ گچھ کے دوسرے دور کے لیے پیر کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے سامنے حاضر ہوئیں اور ایجنسی نے ان سے تقریباً 10 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔ افسران نے یہ معلومات فراہم کیں۔ کویتا پیر کو صبح تقریباً ساڑھے دس بجے وسطی دہلی میں ای ڈی کے دفتر پہنچی اور ان سے پوچھ گچھ اور بیان ریکارڈ کرنے کا عمل تقریباً 11 بجے شروع ہوا اور رات تقریباً 9 بجے تک جاری رہا۔ ای ڈی نے کے کویتا کو تیسری بار پوچھ گچھ کے لیے 21 مارچ(منگل) کو دوبارہ طلب کیا ہے۔ تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کی بیٹی و قانون ساز کونسل کی رکن کویتا (44) سے اس معاملے میں پہلی بار 11 مارچ کو تقریباً نو گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی تھی۔ اس کے بعد، انہیں 16 مارچ کو دوبارہ طلب کیا گیا تھا، لیکن وہ سپریم کورٹ میں دائر درخواست کے زیر التوا ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے پیش نہیں ہوئیں۔ وہیں قومی جانچ ایجنسی نے ان کے دعووں کو مسترد کرتے ہوئے انہیں 20 مارچ کو پیش ہونے کو کہا تھا۔ سپریم کورٹ نے کے کویتا کی عرضی پر 24 مارچ کو سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ 11 مارچ کو ای ڈی کے دفتر میں تقریباً نو گھنٹے تک پوچھ گچھ کے دوران کویتا سے حیدرآباد کے تاجر ارون رام چندرن پلئی کے بیانات کے بارے میں پوچھ گچھ کی گئی۔ کویتا کے قریبی مانے جانے والے پلئی کو اس معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی اس معاملے میں کچھ اور لوگوں کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ بی آر ایس لیڈر کا بیان منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قانون (پی ایم ایل اے) کے تحت ریکارڈ کیا گیا تھا۔ پیر کی پوچھ گچھ کے دوران، کویتا کا پلئی کے ساتھ آمنا سامنا کرایا گیا ساتھہی کویتا کا سامنا ان کے سابق آڈیٹر بوچی بابو گورانتلا کے بیانات کے ساتھ بھی کرایا گیا۔ کویتا نے کہا کہ انہوں نے کچھ بھی غلط نہیں کیا ہے اور الزام لگایا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی زیرقیادت مرکزی حکومت ای ڈی کا 'استعمال' کر رہی ہے کیونکہ وہ پچھلے دروازے سے تلنگانہ میں داخل نہیں ہو سکتی۔ پلئی دہلی شراب پالیسی معاملے میں شامل شراب گروہ 'ساؤتھ گروپ' کا مبینہ لیڈر تھا۔
ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ پلئی بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی رہنما و تلنگانہ کے وزیر اعلی کے چندر شیکھر کی بیٹی کے کویتا کے قریبی ہیں۔ ای ڈی کا الزام ہے کہ اس گینگ نے اب منسوخ شدہ دہلی ایکسائز پالیسی 2021-22 کے تحت قومی دارالحکومت کی شراب مارکیٹ کے ایک بڑے حصے پر قبضہ کرنے کے عوض حکمراں عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کو 100 کروڑ روپے کی رشوت دی تھی۔ ای ڈی نے اس معاملے میں دہلی کے سابق نائب وزیر اعلی اور آپ لیڈر منیش سسودیا سمیت 12 لوگوں کو گرفتار کیا ہے۔