محکمہ صحت کے تحت عثمانیہ میڈیکل کالج سے منسلک پیٹلہ برج زچگی خانہ میں برسر خدمت عملہ کو کورونا وائرس کی توثیق ہوئی تھی لیکن مزید 32 کو کورونا وائرس کی توثیق کے بعد دواخانہ کے مریضوں کا کورونا معائنہ لازمی ہوچکا ہے کیونکہ اتنی بڑی تعداد میں کورونا متاثرین کے بعد بھی دواخانے میں خدمات انجام دی جا رہی ہیں۔
شہر کے سرکردہ زچگی خانوں میں شامل پیٹلہ برج زچگی خانہ میں بڑی تعداد میں کورونا وائرس کے متاثرین کا شبہ کیا جا رہاتھا اور جس وقت عثمانیہ میڈیکل کالج کے پی جی طلبہ میں کورونا کی توثیق ہونے لگی تھی اس وقت بھی یہ بات سامنے آئی تھی کہ پیٹلہ برج دواخانہ میں برسر خدمت پی جی ڈاکٹرس کی تعداد زیادہ ہے جنہیں کورونا کی تصدیق ہوئی ہے۔
جونئیر ڈاکٹرس کی جانب سے حکومت پر الزام عائد کیا جا رہاہے کہ شہر میں کورونا مریضوں کی تشخیص کرنے کے علاوہ ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹرس کیلئے بہتر انتظامات نہیں کئے جا رہے ہیں اور نہ ہی انہیں خاطر خواہ تعداد میں پی پی ای کٹس کی فراہمی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
ڈاکٹرس کا کہناہے کہ جب ڈاکٹرس ہی محفوظ نہیں ہیں تو مریضوں کی حالت کا اندازہ لگا نا دشوار نہیں ہوگا۔
محکمہ صحت کی جانب سے دعوی کیا جا رہاہے کہ حکومت کی ہدایت پر تمام ڈاکٹرس کو جو کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے خدمات انجام دے رہے ہیں اور سرکاری دواخانوں میں ہیں کافی بہتر سہولتوں کی فراہمی یقینی بنائی جانے لگی ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق حاملہ خواتین کو کورونا کے حملہ کے زیادہ خدشات ہوتے ہیں اسی لئے حکومت کو فوری دواخانہ میں موجود تمام خواتین کے کورونا معائنہ کو یقینی بناناچاہئے۔