حیدرآباد: کانگریس 31 اکتوبر کو سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی برسی کے موقع پر حکمران بی آر ایس سے مقابلہ کرنے کے لیے پرینکا گاندھی واڈرا کو تلنگانہ میں تعینات کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ تلنگانہ کے اے آئی سی سی انچارج مانیکراؤ ٹھاکرے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایاکہ "ہاں، ہم نے پرینکا گاندھی کو 31 اکتوبر کو ریاست میں مدعو کیا ہے اور ایک عظیم ریلی کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے"۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع کے مطابق، پرینکا کی ریلی کا مقام میدک حلقہ لوک سبھا سے قریب ہے، جس کی نمائندگی سابق وزیر اعظم نے 1980 سے لے کر 1984 میں ان کے قتل کے دن تک کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ریلی میں پرینکا گاندھی بی آر ایس حکومت پر خاص طور پر چیف منسٹر کے سی آر کو نشانہ بنائیں گی، کے سی آر میدک پارلیمانی سیٹ کے تحت گجویل اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں۔
میدک 2000 تک کانگریس کا گڑھ رہا تھا، لیکن بعد میں یہ نو تشکیل شدہ بی آر ایس کے زیر اثر آگیا۔ پرینکا کی ریلی یا تو ناگر کرنول یا نلگنڈہ میں منعقد کی جاسکتی ہے۔ پرینکا، جنہوں نے 8 مئی کو متعدد گیارنٹی کا اعلان کرتے ہوئے تلنگانہ میں کانگریس کی مہم کا آغاز کیا اور 18 اکتوبر کو راہل گاندھی کے ساتھ پارٹی کی بس یاترا شروع کی۔ اپنی حالیہ مہموں کے دوران، وہ حکمراں بی آر ایس کے ساتھ ساتھ بی جے پی کو بھی نشانہ بناتی رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: Attack on BJP Candidate بی آر ایس رکن اسمبلی کا بی جے پی امیدوار پر حملہ
31 اکتوبر کی ریلی کے ذریعہ پارٹی 2024 کے لوک سبھا انتخابات کے لیے ووٹروں کو پیغام دینے کی کوشش بھی کررہی ہے، جس میں کانگریس کو ریاست کی 17 سیٹوں میں سے زیادہ تر پر کامیابی کی امید ہے۔ اے آئی سی سی کے مبصرین 17 پارلیمانی حلقوں کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ عوام کے مزاج کا اندازہ لگایا جا سکے اور ممکنہ امیدواروں کی شناخت کی جا سکے۔ تلنگانہ کانگریس کے سربراہ ریونت ریڈی نے کہا کہ بی آر ایس، بی جے پی اور اے آئی ایم آئی ایم، کانگریس کو شکست دینے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو شکست دینے کےلئے تینوں پارٹیوں کے درمیان خفیہ معاہدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ہم نے کرناٹک میں بی جے پی اور جے ڈی ایس کے بارے میں بھی یہی کہا تھا اور اب یہ سچ نکلا ہے۔