نئی دہلی:کانگریس نے کہا ہے کہ تلنگانہ کے حکمراں بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے لیڈر اور وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کی شکست اسمبلی انتخابات میں واضح طور پر نظر آرہی ہے۔ اس لیے بوکھلاہٹ میں انہوں نے انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کمیشن سے اجازت لیے بغیر کانگریس کے خلاف پوسٹ جاری کیا اور معاملے کی شکایت کمیشن میں درج کرائی جائے گی۔
کانگریس کے ترجمان ابھیشیک منو سنگھوی نے منگل کو پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ شکست کی مایوسی میں وزیراعلیٰ کے سی آر نے ضابطہ اخلاق کے درمیان اشتہار جاری کیا ہے، جس کے لیے انہوں نے الیکشن کمیشن سے کوئی اجازت نہیں لی ہے۔ انہوں نے اس پوسٹر کو جھوٹ کا پلندہ اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن سے اس معاملے کی شکایت کی جائے گی اور کے سی آر کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ کے سی آر کے اس اشتہار میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور بی آر ایس کا اتحاد صاف نظر آرہا ہے۔ کے سی آر نے جو اشتہار دیا ہے وہ الیکشن کمیشن کے ضابطے کی براہ راست خلاف ورزی ہے۔ کے سی آر جانتے تھے کہ یہ کھوکھلے اور بے بنیاد الزامات ہیں، جن کی اجازت نہیں دی جائے گی، اس لیے انہوں نے اجازت نہیں مانگی۔ ترجمان نے کہا کہ تلنگانہ میں عوام کو معلوم ہے کہ وزیراعلیٰ نے کس طرح ریاست کو لوٹا ہے اور بی آر ایس بوکھلا گئی ہے اس کی وجہ سے الٹے سیدھے پوسٹر جاری کئے جارہے ہیں اور اس میں بی جے پی اور بی آر ایس کے درمیان سازباز لگتی ہے۔
مزید پڑھیں: تلنگانہ: ورنگل میں بی آر ایس اور کانگریس کارکنوں میں جھڑپ
سنگوی نے مزید کہا کہ عام طور پر کوئی بھی اخبار انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کی صورت میں اس طرح کا اشتہار کسی قسم کے سرٹیفیکیشن کے پوچھے بغیر شائع نہیں کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سبھی تعزیرات ہند کے تحت بہت سنگین جرم ہیں۔ اس حوالہ سے کے سی آر کے خلاف کاروائی کی جانی چاہیے۔
واضح رہے کہ ریاست تلنگانہ میں انتخابات کے پیش نظر تمام سیاسی پارٹیوں کی انتخابی مہم تیزی سے جاری ہیں جبکہ ہر پارٹی اسمبلی انتخابات میں کامیابی کا دعوی کررہی ہے۔ اور ایک دوسرے پر الزام تراشی کا دور بھی جاری ہے۔