ETV Bharat / state

Charminar Mosque: چارمینار مسجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ - چار مینار میں واقع مسجد میں نماز کی ادائیگی

تلنگانہ کانگریس کے رہنما راشد خان نے تاریخی چار مینار میں واقع بند مسجد کو کھولنے اور اس میں نماز کی ادائیگی کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ Demand to reopen Charminar for Prayers

Charminar
Charminar
author img

By

Published : Jun 1, 2022, 12:36 PM IST

Updated : Jun 1, 2022, 5:58 PM IST

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس رہنما نے حیدرآباد میں عالمی شہرت یافتہ تاریخی چار مینار کو نماز کی ادائیگی کے لیے کھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا اور اس کے لیے احتجاجی دھرنا دینے کے لیے دستخطی مہم شروع کی ہے۔ کانگریس کے مقامی لیڈر راشد خان نے دعویٰ کیا کہ اس سے قبل چار مینار پر نماز ادا کی جاتی تھی لیکن آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے دو دہائی قبل اس جگہ پر نماز ادا کرنے سے روک دیا تھا۔ Mosque in Charminar

تلنگانہ کانگریس کے رہنما راشد خان

اس معاملے میں مولانا علی قادری نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ 'پہلے چار مینار میں لوگ نماز پڑھتے تھے لیکن چونکہ چار مینار کے مقام پر ایک شخص نے خودکشی کر لی تھی اس لیے وہاں نماز کی ادائیگی پر پابندی لگا دی گئی۔ واضح رہے کہ یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قومی دارالحکومت دہلی میں قُطب مینار کمپلیکس میں ہندو اور جین منادر کو کھولنے کے بارے میں تنازع چل رہا ہے۔

کانگریس رہنما راشد خان نے یہ بتاتے ہوئے کہ انہوں نے چارمینار مسجد کے حوالے سے دستخطی مہم شروع کی، اے ایس آئی اور وزارت سیاحت و ثقافت سے درخواست کی کہ اسے نماز کی ادائیگی کے لیے کھول دیا جائے۔ راشد خان نے کہا کہ 'جب ہم نے وزارت ثقافت سے بات کی تو جی کشن ریڈی نے کہا کہ امن و امان کا مسئلہ ہوگا۔ میں تمام دستخط لے کر تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے پاس جاؤں گا۔ اگر ہماری درخواستوں پر توجہ نہیں دی گئی تو ہم دھرنا دیں گے۔

اس کے علاوہ راشد خان نے چار مینار کے قریب بھاگیہ لکشمی مندر کی موجودگی کے بارے میں مزید بات کی اور اے ایس آئی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اسے 'غیر مجاز تعمیر شدہ غیر قانونی تعمیر' قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم گنگا جمنی تہذیب پر یقین رکھتے ہیں اور اگر مندر میں پوجا پاٹھ ہورہی ہے تو ہونے دیں البتہ اسی کے ساتھ بند مسجد کو بھی کھولا جائے اور اس میں نماز کی اجازت دی جائے۔

کانگریس لیڈر کی دستخطی مہم پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی کے سابق ایم ایل سی رام چندر راؤ نے کہا کہ کانگریس پارٹی حیدرآباد میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کانگریس پارٹی شہر میں اپنی ساکھ کھو چکی ہے۔ وہ فرقہ وارانہ مسائل کو اٹھا کر سیاسی زمین کی تلاش میں ہے۔ بی جے پی لیڈر نے مزید کہا کہ دو مسائل (چارمینار کے قریب مندر اور مسجد) کو جوڑنا پرانے شہر میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت کو امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے قدم اٹھانا چاہیے اور شہر میں فرقہ وارانہ پریشانی پیدا کرنے کے لیے اسے گرفتار کرنا چاہیے۔

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس رہنما نے حیدرآباد میں عالمی شہرت یافتہ تاریخی چار مینار کو نماز کی ادائیگی کے لیے کھولنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا اور اس کے لیے احتجاجی دھرنا دینے کے لیے دستخطی مہم شروع کی ہے۔ کانگریس کے مقامی لیڈر راشد خان نے دعویٰ کیا کہ اس سے قبل چار مینار پر نماز ادا کی جاتی تھی لیکن آرکیالوجیکل سروے آف انڈیا نے دو دہائی قبل اس جگہ پر نماز ادا کرنے سے روک دیا تھا۔ Mosque in Charminar

تلنگانہ کانگریس کے رہنما راشد خان

اس معاملے میں مولانا علی قادری نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ 'پہلے چار مینار میں لوگ نماز پڑھتے تھے لیکن چونکہ چار مینار کے مقام پر ایک شخص نے خودکشی کر لی تھی اس لیے وہاں نماز کی ادائیگی پر پابندی لگا دی گئی۔ واضح رہے کہ یہ معاملہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب قومی دارالحکومت دہلی میں قُطب مینار کمپلیکس میں ہندو اور جین منادر کو کھولنے کے بارے میں تنازع چل رہا ہے۔

کانگریس رہنما راشد خان نے یہ بتاتے ہوئے کہ انہوں نے چارمینار مسجد کے حوالے سے دستخطی مہم شروع کی، اے ایس آئی اور وزارت سیاحت و ثقافت سے درخواست کی کہ اسے نماز کی ادائیگی کے لیے کھول دیا جائے۔ راشد خان نے کہا کہ 'جب ہم نے وزارت ثقافت سے بات کی تو جی کشن ریڈی نے کہا کہ امن و امان کا مسئلہ ہوگا۔ میں تمام دستخط لے کر تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے پاس جاؤں گا۔ اگر ہماری درخواستوں پر توجہ نہیں دی گئی تو ہم دھرنا دیں گے۔

اس کے علاوہ راشد خان نے چار مینار کے قریب بھاگیہ لکشمی مندر کی موجودگی کے بارے میں مزید بات کی اور اے ایس آئی کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے اسے 'غیر مجاز تعمیر شدہ غیر قانونی تعمیر' قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم گنگا جمنی تہذیب پر یقین رکھتے ہیں اور اگر مندر میں پوجا پاٹھ ہورہی ہے تو ہونے دیں البتہ اسی کے ساتھ بند مسجد کو بھی کھولا جائے اور اس میں نماز کی اجازت دی جائے۔

کانگریس لیڈر کی دستخطی مہم پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے بی جے پی کے سابق ایم ایل سی رام چندر راؤ نے کہا کہ کانگریس پارٹی حیدرآباد میں فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کانگریس پارٹی شہر میں اپنی ساکھ کھو چکی ہے۔ وہ فرقہ وارانہ مسائل کو اٹھا کر سیاسی زمین کی تلاش میں ہے۔ بی جے پی لیڈر نے مزید کہا کہ دو مسائل (چارمینار کے قریب مندر اور مسجد) کو جوڑنا پرانے شہر میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کی کوشش ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت کو امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے قدم اٹھانا چاہیے اور شہر میں فرقہ وارانہ پریشانی پیدا کرنے کے لیے اسے گرفتار کرنا چاہیے۔

Last Updated : Jun 1, 2022, 5:58 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.