حالانکہاسی کے ساتھ وقف بورڈ کی صدارت بھی ان کی ختم ہوگئی ، تاہم اب بھی وہ پانے عہدہ پر برقرار ہیں اور مسلسل فیصلے لے رہے ہیں۔اس وجہ سے بورڈ کے اراکین میں نارضگی پائی جاتی ہے۔
قانون ساز کونسل کی میعاد پوری ہونے کے بعد خود بخود صدر وقف بورڈ کے صدارت سے سبکدوش ہو جاتا ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے محمد سلیم سے گفتگو کرنے کی کوشش تو انہوں نے کیمرے کا سامنا کیے بغیر کہا کہ وہ رکن قانون ساز کونسل نہیں رہے تاہم اب بھی وہ وقف بورڈ کے صدر ہیں کیونکہ اس عہدے کی معیاد کی معیاد پانچ برس ہوتی ہے جواب تک مکمل نہیں ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ پانچ برس مکمل ہونے تک وقف بورڈ کے صدرنشین رہیں گے۔
اس ضمن میں ای ٹی وی بھارت نے ماہر قانون ایڈووکیٹ عبدالمقیت قریشی سے گفگتو کی تو انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق وقف بورڈ صدر نشین کاعہدہ اسمبلی کی رکنیت ختم ہونے کے بعد ازخود ختم ہوجاتا ہے اس کے لیے کسی حکم کی ضرورت نہیں ہوتی۔