ETV Bharat / state

حیدرآباد کا تجارتی علاقہ چارمینار سنسان - حیدرآباد کا تجارتی علاقہ چارمینار لاک ڈاون کے سبب سنسنان

جس نے ماہ رمضان میں پرانا شہر حیدرآباد کے چارمینار کو نہیں دیکھا اور اس علاقہ سے عید کی شاپنگ نہیں کی، اس کی عید کی تقاریب نامکمل سمجھی جاتی تھی۔ تاہم کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے نافذ کردہ لاک ڈاون نے اس روایت کو غلط ثابت کر دیا ہے کیونکہ شہر حیدرآباد کا یہ تجارتی علاقہ اب سنسان نظر آرہا ہے۔

چار مینار
چار مینار
author img

By

Published : May 2, 2020, 7:55 PM IST

Updated : May 2, 2020, 8:24 PM IST

ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد کے چارمینار علاقے میں اب تجارتی سرگرمیاں لاک ڈاون کی وجہ سے نہیں ہیں۔ ہر برس اس ماہ میں تاریخی چارمینارکے علاوہ پتھر گٹی اور دیگر علاقوں میں شاپنگ کی دھوم ہوتی تھی اور لوگ خریداری کرنے کے لیے نہ صرف نئے شہر بلکہ تلنگانہ کے اضلاع سے بھی بڑی تعداد میں یہاں آتے تھے۔ یہی بات اس کو انفرادیت بخشتی تھی۔ چاہے وہ مہندی ہو یا چوڑیاں، کراکری کا سامان ہو یا سوئیاں، خشک میوے جات ہوں یا مصنوعی زیورات، ہینڈ بیگس، پارچہ جات ہی کیوں نہ ہوں۔ یہ علاقہ ان تمام اشیا کا مرکز رہا ہے۔ لیکن اس لاک ڈاون کی صورتحال کے نتیجہ میں یہاں کی دکانات بند ہیں اور رمضان کی شاپنگ نہیں ہو رہی ہے۔

حیدرآباد کا چار مینار
حیدرآباد کا چار مینار

اس علاقہ کو عید کی شاپنگ کے لحاظ سے انفرادیت حاصل تھی اور یہ بازار گزشتہ کئی دہائیوں سے لگتا تھا جو اپنے میں خاص تھا۔ اس کی اپنی علحدہ شناخت تھی۔ اس علاقہ میں ٹھیلہ بنڈیوں پر مختلف سامان فروخت کرنے والوں کے کاروبار میں بھی رمضان کے دوران کافی اضافہ ہوتا تھا کیونکہ کوئی نہ کوئی کچھ نہ کچھ ان کے پاس سے خریدتا ضرورتھا۔

تاہم ان افراد کا کہنا ہے کہ اب ان کے لیے نئی مشکل پیدا ہوگئی ہے کیونکہ وہ اپنی ٹھیلہ بنڈیاں نہیں لگا سکتے جس کے ذریعہ وہ اپنے عیال کے پیٹ کی آگ کو بجھایا کرتے تھے۔ یہ ٹھیلہ بنڈی والے شاہ علی بنڈہ سے نیا پل تک بنڈیوں پر اپنا کاروبار کرتے تھے اور یہ سڑک تنگ دامنی کا شکوہ کرتی تھی۔

ٹھیلہ بنڈیوں پر کاروبار کرنے والوں میں مہاراشٹر، کرناٹک، یوپی اور بہار سے تعلق رکھنے والے بھی ہوتے تھے۔ عید سے چند دن پہلے تک چارمینار، پتھر گٹی، لاڈ بازار، شاہ علی بنڈہ علاقوں کی رونق دیکھنے لائق ہوتی تھی۔ کئی فنکشن ہالس، شاپنگ کے مراکز میں تبدیل ہواکرتے تھے۔ نیاپل، چادر گھاٹ، ٹولی چوکی اور دیگر مقامات کے فنکشن ہالس میں شاپنگ فیسٹیولس منعقد کیے جاتے تھے۔ تاہم اس صورتحال نے کئی تاجروں کو مشکل حالات سے دوچار کردیا ہے۔

عید کی خریداری کے لیے بڑی تعداد میں خواتین چارمینار آتی تھیں تاہم افطار کا وقت قریب ہونے پر وہ تاریخی مکہ مسجد میں روزہ کشائی کرتی تھیں۔ جس کے لیے حکومت کی جانب سے ہر برس انتظام کیا جاتا تھا۔ چارمینار کے اطراف افطار کے بعد کئی اقسام کی لذیذ اسٹریٹ فوڈس لوگوں کا استقبال کرتے تھے۔

اس علاقہ میں شاپنگ کرنے والی خواتین نے بتایا کہ اس برس لاک ڈاون کی وجہ سے رمضان کی شاپنگ نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لاک ڈاؤن نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا ہے کیونکہ رمضان شاپنگ کا سیزن ہوتا تھا اور ہر جگہ ہر فرد اپنی استطاعت کے مطابق خریداری کرتا تھا۔ تاہم اس غیر متوقع صورتحال نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا ہے۔

حیدرآباد کا چار مینار
حیدرآباد کا چار مینار

لاڈ بازار جو چوڑیوں کے لیے مشہور ہے میں بھی بڑی تعداد میں خواتین نظر آتی تھیں۔ اس علاقہ میں سحر تک رمضان کی شاپنگ کی جاتی تھی اور رمضان کی آمد کے ساتھ ہی دکانات کو رات بھر کھلی رکھنے کی اجازت دی جاتی تھی۔ بعض تاجروں نے فکرمندی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ موجودہ صورتحال کے لحاظ سے تلنگانہ میں پورے رمضان لاک ڈاؤن برقرار رہے گا۔

ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد کے چارمینار علاقے میں اب تجارتی سرگرمیاں لاک ڈاون کی وجہ سے نہیں ہیں۔ ہر برس اس ماہ میں تاریخی چارمینارکے علاوہ پتھر گٹی اور دیگر علاقوں میں شاپنگ کی دھوم ہوتی تھی اور لوگ خریداری کرنے کے لیے نہ صرف نئے شہر بلکہ تلنگانہ کے اضلاع سے بھی بڑی تعداد میں یہاں آتے تھے۔ یہی بات اس کو انفرادیت بخشتی تھی۔ چاہے وہ مہندی ہو یا چوڑیاں، کراکری کا سامان ہو یا سوئیاں، خشک میوے جات ہوں یا مصنوعی زیورات، ہینڈ بیگس، پارچہ جات ہی کیوں نہ ہوں۔ یہ علاقہ ان تمام اشیا کا مرکز رہا ہے۔ لیکن اس لاک ڈاون کی صورتحال کے نتیجہ میں یہاں کی دکانات بند ہیں اور رمضان کی شاپنگ نہیں ہو رہی ہے۔

حیدرآباد کا چار مینار
حیدرآباد کا چار مینار

اس علاقہ کو عید کی شاپنگ کے لحاظ سے انفرادیت حاصل تھی اور یہ بازار گزشتہ کئی دہائیوں سے لگتا تھا جو اپنے میں خاص تھا۔ اس کی اپنی علحدہ شناخت تھی۔ اس علاقہ میں ٹھیلہ بنڈیوں پر مختلف سامان فروخت کرنے والوں کے کاروبار میں بھی رمضان کے دوران کافی اضافہ ہوتا تھا کیونکہ کوئی نہ کوئی کچھ نہ کچھ ان کے پاس سے خریدتا ضرورتھا۔

تاہم ان افراد کا کہنا ہے کہ اب ان کے لیے نئی مشکل پیدا ہوگئی ہے کیونکہ وہ اپنی ٹھیلہ بنڈیاں نہیں لگا سکتے جس کے ذریعہ وہ اپنے عیال کے پیٹ کی آگ کو بجھایا کرتے تھے۔ یہ ٹھیلہ بنڈی والے شاہ علی بنڈہ سے نیا پل تک بنڈیوں پر اپنا کاروبار کرتے تھے اور یہ سڑک تنگ دامنی کا شکوہ کرتی تھی۔

ٹھیلہ بنڈیوں پر کاروبار کرنے والوں میں مہاراشٹر، کرناٹک، یوپی اور بہار سے تعلق رکھنے والے بھی ہوتے تھے۔ عید سے چند دن پہلے تک چارمینار، پتھر گٹی، لاڈ بازار، شاہ علی بنڈہ علاقوں کی رونق دیکھنے لائق ہوتی تھی۔ کئی فنکشن ہالس، شاپنگ کے مراکز میں تبدیل ہواکرتے تھے۔ نیاپل، چادر گھاٹ، ٹولی چوکی اور دیگر مقامات کے فنکشن ہالس میں شاپنگ فیسٹیولس منعقد کیے جاتے تھے۔ تاہم اس صورتحال نے کئی تاجروں کو مشکل حالات سے دوچار کردیا ہے۔

عید کی خریداری کے لیے بڑی تعداد میں خواتین چارمینار آتی تھیں تاہم افطار کا وقت قریب ہونے پر وہ تاریخی مکہ مسجد میں روزہ کشائی کرتی تھیں۔ جس کے لیے حکومت کی جانب سے ہر برس انتظام کیا جاتا تھا۔ چارمینار کے اطراف افطار کے بعد کئی اقسام کی لذیذ اسٹریٹ فوڈس لوگوں کا استقبال کرتے تھے۔

اس علاقہ میں شاپنگ کرنے والی خواتین نے بتایا کہ اس برس لاک ڈاون کی وجہ سے رمضان کی شاپنگ نہیں ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لاک ڈاؤن نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا ہے کیونکہ رمضان شاپنگ کا سیزن ہوتا تھا اور ہر جگہ ہر فرد اپنی استطاعت کے مطابق خریداری کرتا تھا۔ تاہم اس غیر متوقع صورتحال نے سب کچھ بدل کر رکھ دیا ہے۔

حیدرآباد کا چار مینار
حیدرآباد کا چار مینار

لاڈ بازار جو چوڑیوں کے لیے مشہور ہے میں بھی بڑی تعداد میں خواتین نظر آتی تھیں۔ اس علاقہ میں سحر تک رمضان کی شاپنگ کی جاتی تھی اور رمضان کی آمد کے ساتھ ہی دکانات کو رات بھر کھلی رکھنے کی اجازت دی جاتی تھی۔ بعض تاجروں نے فکرمندی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ موجودہ صورتحال کے لحاظ سے تلنگانہ میں پورے رمضان لاک ڈاؤن برقرار رہے گا۔

Last Updated : May 2, 2020, 8:24 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.