ETV Bharat / state

Meeting held on Urdu Journalism: حیدرآباد میں جشن اردو صحافت پروگرام کا انعقاد - تلنگانہ کی تحریک سیاسی تحریک نہیں تھی

ممتاز صحیفہ نگار چندر سریواستو نے کہا کہ ملک میں سکیولرزم‘ فرقہ وارانہ اتحاد و یکجہتی کو شدید خطرہ لاحق ہے‘ اس رجحان کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئے۔ ملک میں 70فیصد سکیولر مزاج اور انصاف پسند ہیں۔ Meeting held on Urdu Journalism

حیدرآباد میں جشن اردو صحافت پروگرام کا انعقاد
حیدرآباد میں جشن اردو صحافت پروگرام کا انعقاد
author img

By

Published : Jul 25, 2022, 2:26 PM IST

صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمان بیرسٹر اسد الدین اویسی نے آزادی سے پہلے اور آزادی کے بعد اردو صحافت کے موقف اور صحافیوں کے حالات و مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے اتحاد‘ یکجہتی و سالمیت کی بقا اور استحکام کے لئے اردو صحافت کا رول آج بھی اہم ہے۔ انہو ں نے کہا ہم ملک کی آزادی کا 75سالہ جشن منا رہے ہیں‘ اور آج جو نئے مسائل اور چیلنجز درپیش ہیں ان کا موثر طور پر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ میڈیا پلس آڈیٹوریم‘ گن فاؤنڈری میں تلنگانہ اردو ورکنگ جرنلسٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام اردو صحافت کے دوسوسال کے سلسلہ میں جشن اردو صحافت۔ چندر سریواستو کے ساتھ سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔انہو ں نے کہا کہ آزادی کی تحریک میں اردو صحافت نے اہم رول ادا کیا ’لیکن جن لوگ اس لڑائی میں انگلی بھی نہیں کٹوائی وہ آج آزادی کے ہیرو بنے بیٹھے ہیں۔انہو ں نے کہا فیڈریشن نے ان کو اردو صحافیوں کے مسائل کے تعلق سے جو یادداشت پیش کی ہے وہ اسے حکومت سے رجوع کرچکے ہیں۔ میڈیا اکیڈیمی کی صدارت کے لئے اردو صحافی کے تقرر کے علاوہ سرکاری زبان کمیشن‘ پبلک سروس کمیشن وغیرہ میں اردو کے نمائندوں کے تقرر کے معاملہ میں بھی انہوں نے وزیراعلی سے بات کرنے کا تیقن دیا۔ Meeting held on Urdu Journalism

حیدرآباد میں جشن اردو صحافت پروگرام کا انعقاد

ممتاز صحیفہ نگار چندر سریواستو نے کہا کہ ملک میں سکیولرزم‘ فرقہ وارانہ اتحاد و یکجہتی کو شدید خطرہ لاحق ہے‘ اس رجحان کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئے۔ ملک میں 70فیصد سکیولر مزاج اور انصاف پسند ہیں‘ جنوبی ہند میں فرقہ وارانہ اتحاد و یکجہتی کے لئے بہت ساز گار ہے۔ یہاں فرقہ پرست قوتوں کا داخلہ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے طویل صحافی سفر کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کئی اہم واقعات کا ذکر کیا‘ او ر بتایا کہ علیحدہ تلنگانہ کی تحریک سیاسی تحریک نہیں تھی بلکہ یہ جرنلسٹوں نے شروع کی تھی۔ اس تحریک کے لئے جذبہ انہیں اسمبلی کے کوریج کے دوران ملا جب وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے بتایا گیا کہ قواعد کے اعتبار سے تلنگانہ کے لئے محفوظ سرکاری جائیدادوں میں سے 33,500جائیدادوں پر آندھرا والوں کا قبضہ ہے‘ اور تلنگانہ کی ترقی کے لئے جو بجٹ مختص کیا گیا ہے اس کا 42فیصد حصہ آندھرا میں خرچ کردیا گیا ہے۔ اس نا انصافی کے خلاف انہو ں نے چند مختص صحافیوں کے ساتھ مل کر جد وجہد شرو ع کی۔

صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمان بیرسٹر اسد الدین اویسی نے آزادی سے پہلے اور آزادی کے بعد اردو صحافت کے موقف اور صحافیوں کے حالات و مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے اتحاد‘ یکجہتی و سالمیت کی بقا اور استحکام کے لئے اردو صحافت کا رول آج بھی اہم ہے۔ انہو ں نے کہا ہم ملک کی آزادی کا 75سالہ جشن منا رہے ہیں‘ اور آج جو نئے مسائل اور چیلنجز درپیش ہیں ان کا موثر طور پر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ میڈیا پلس آڈیٹوریم‘ گن فاؤنڈری میں تلنگانہ اردو ورکنگ جرنلسٹس فیڈریشن کے زیر اہتمام اردو صحافت کے دوسوسال کے سلسلہ میں جشن اردو صحافت۔ چندر سریواستو کے ساتھ سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔انہو ں نے کہا کہ آزادی کی تحریک میں اردو صحافت نے اہم رول ادا کیا ’لیکن جن لوگ اس لڑائی میں انگلی بھی نہیں کٹوائی وہ آج آزادی کے ہیرو بنے بیٹھے ہیں۔انہو ں نے کہا فیڈریشن نے ان کو اردو صحافیوں کے مسائل کے تعلق سے جو یادداشت پیش کی ہے وہ اسے حکومت سے رجوع کرچکے ہیں۔ میڈیا اکیڈیمی کی صدارت کے لئے اردو صحافی کے تقرر کے علاوہ سرکاری زبان کمیشن‘ پبلک سروس کمیشن وغیرہ میں اردو کے نمائندوں کے تقرر کے معاملہ میں بھی انہوں نے وزیراعلی سے بات کرنے کا تیقن دیا۔ Meeting held on Urdu Journalism

حیدرآباد میں جشن اردو صحافت پروگرام کا انعقاد

ممتاز صحیفہ نگار چندر سریواستو نے کہا کہ ملک میں سکیولرزم‘ فرقہ وارانہ اتحاد و یکجہتی کو شدید خطرہ لاحق ہے‘ اس رجحان کے خلاف اٹھ کھڑا ہونا چاہئے۔ ملک میں 70فیصد سکیولر مزاج اور انصاف پسند ہیں‘ جنوبی ہند میں فرقہ وارانہ اتحاد و یکجہتی کے لئے بہت ساز گار ہے۔ یہاں فرقہ پرست قوتوں کا داخلہ ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے طویل صحافی سفر کی یادیں تازہ کرتے ہوئے کئی اہم واقعات کا ذکر کیا‘ او ر بتایا کہ علیحدہ تلنگانہ کی تحریک سیاسی تحریک نہیں تھی بلکہ یہ جرنلسٹوں نے شروع کی تھی۔ اس تحریک کے لئے جذبہ انہیں اسمبلی کے کوریج کے دوران ملا جب وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کا تحریری جواب دیتے ہوئے بتایا گیا کہ قواعد کے اعتبار سے تلنگانہ کے لئے محفوظ سرکاری جائیدادوں میں سے 33,500جائیدادوں پر آندھرا والوں کا قبضہ ہے‘ اور تلنگانہ کی ترقی کے لئے جو بجٹ مختص کیا گیا ہے اس کا 42فیصد حصہ آندھرا میں خرچ کردیا گیا ہے۔ اس نا انصافی کے خلاف انہو ں نے چند مختص صحافیوں کے ساتھ مل کر جد وجہد شرو ع کی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.