ٹی آر ایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے الزام عائد کیا کہ جہاں کہیں بی جے پی اقتدار میں نہیں ہے وہاں اس کی عادت ہے کہ دوسری جماعتوں پر بے بنیاد الزامات عائد کئے جاتے ہیں اور جمہوریت کا مذاق اڑایا جاتا ہے۔
کویتا نے جی ایچ ایم سی انتخابات کیلئے پارٹی امیدواروں کی مہم میں حصہ لیتے ہوئے یہ الزام عائد کیا۔ انہوں نے مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر کی جانب سے ریاستی حکومت کے خلاف چارچ شیٹ کی اجرائی پر سخت تنقید کی اور کہا کہ بی جے پی دوسری جماعتوں پر الزامات عائد کرنے میں ماہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک ٹی آرایس کا سوال ہے اسے بی جے پی کو کوئی وضاحت پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
انہوں نے تاہم کہا کہ ریاست میں کے سی آر کی قیادت والی ٹی آر ایس ایک جمہوری منتخب حکومت ہے اور اس طرح کے الزامات عائد کرنا در اصل عوام کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی بات ہے۔
انہوں نے کہا کہ بی جے پی جن ریاستوں میں اقتدار پر نہیں ہے ان کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جاتا ہے اور دوہرے معیارات اختیار کئے جاتے ہیں۔ بی جے پی کہتی کچھ اور کرتی کچھ اور ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھ سال قبل تشکیل دی گئی ریاست تلنگانہ سے بھی بی جے پی امتیازی سلوک کر رہی ہے۔
حالیہ سیلاب کے دوران گریٹر حیدرآباد کو نظر انداز کردیا گیا جبکہ کرناٹک میں سیلاب کیلئے 600 کروڑ روپئے جاری کئے گئے ۔ حیدرآباد کو ایک روپیہ بھی نہیں دیا گیا۔ بی جے پی تلنگانہ کی حامی نہیں رہی ہے اور جی ایچ ایم سی انتخابات میں حیدرآباد کے عوام بھی بی جے پی کی حمایت نہیں کریں گے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ اس بار ٹی آر ایس 99 سے زیادہ نشستوں پر کامیابی حاصل کرے گی۔