حیدرآباد: تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد یہ واضح ہوگیا ہے کہ چندر شیکھر راؤ اب سابق چیف منسٹر کے طور پر جانے جائیں گے۔ لیکن کے سی آر اس الیکشن میں دو سیٹوں سے الیکشن لڑ رہے تھے، جس میں کاماریڈی حلقہ زیادہ زیر بحث ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں سے کانگریس پارٹی نے وزیر اعلیٰ کے ممکنہ امیدوار اور ریاستی کانگریس کے سربراہ ریونت ریڈی بھی لڑ رہے تھے۔
-
#WATCH | Kamareddy: Union Minister G Kishan Reddy and Telangana BJP president says, " BJP did well in Telangana, we got a good percentage of vote...we got 8 seats this time. In Kamareddy, BJP candidate Venkata Ramana Reddy did very well, he defeated KCR and Revanth Reddy"… pic.twitter.com/QPIZjqTi9s
— ANI (@ANI) December 3, 2023 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">#WATCH | Kamareddy: Union Minister G Kishan Reddy and Telangana BJP president says, " BJP did well in Telangana, we got a good percentage of vote...we got 8 seats this time. In Kamareddy, BJP candidate Venkata Ramana Reddy did very well, he defeated KCR and Revanth Reddy"… pic.twitter.com/QPIZjqTi9s
— ANI (@ANI) December 3, 2023#WATCH | Kamareddy: Union Minister G Kishan Reddy and Telangana BJP president says, " BJP did well in Telangana, we got a good percentage of vote...we got 8 seats this time. In Kamareddy, BJP candidate Venkata Ramana Reddy did very well, he defeated KCR and Revanth Reddy"… pic.twitter.com/QPIZjqTi9s
— ANI (@ANI) December 3, 2023
لیکن یہ دونوں تجربہ کار لیڈر کاماریڈی حلقہ میں بی جے پی امیدوار وینکٹا رمنا ریڈی سے ہار گئے۔ وینکٹا رمنا نے چندر شیکھر راؤ کو 6741 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔بی جے پی امیدوار نے 66,652 ووٹ حاصل کیے جب کہ کے سی آر کو 59,911 ووٹ اور ریونتھ ریڈی کو 54916 ووٹ ملے۔ صبح سے گنتی شروع ہونے کے بعد سے کئی اتار چڑھاؤ دیکھے گئے۔ ابتدا میں بی جے پی امیدوار نے برتری حاصل کی تھی۔ اس کے بعد ریونت ریڈی آگے رہے۔ کے سی آر بھی کچھ راؤنڈ میں آگے تھے۔ لیکن جب ووٹوں کی گنتی ختم ہوئی تو بی جے پی کے وینکٹا رمنا ریڈی ڈرامائی انداز میں جیت گئے۔
وینکٹا رمنا ریڈی کو یہاں کا مقامی لیڈر سمجھا جاتا ہے۔ کے سی آر کا تعلق ضلع میدک سے ہے، ریونت ریڈی محبوب نگر ضلع سے ہیں۔ تاہم کے سی آر اور ریونتھ ریڈی دونوں نے بالترتیب اپنے آبائی حلقوں گجویل اور کوڈنگل سے کامیابی حاصل کی ہے۔ جہاں کے سی آر مسلسل تیسری بار گجویل سے منتخب ہوئے جبکہ ریونتھ ریڈی کوڑنگل سے جیت گئے۔ سال 2018 میں انہیں اس سیٹ پر شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
واضح رہے کہ کانگریس تلنگانہ میں حکومت بنانے کے لیے تیار ہے اور اسے 119 رکنی اسمبلی میں 64 نشستیں حاصل ہونے کا امکان ہے۔ بی آر ایس 39 اور بی جے پی آٹھ جبکہ ایم آئی ایم 7 سیٹیں جیتنے کے لیے تیار ہے۔
یہ بھی پڑھیں