ETV Bharat / state

Bandi Sanjay Arrest پی ایم مودی کے تلنگانہ دورہ سے قبل بندی سنجے کی گرفتاری، پوائٹس میں سمجھیں پورا معاملہ

author img

By

Published : Apr 7, 2023, 10:59 PM IST

تلنگانہ اسمبلی انتخابات کو محض سات ماہ باقی ہیں – دسمبر 2023 یا اس سے قبل ریاست میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔ انتخابات سے قبل وزیر اعظم مودی 11,000 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کا آغاز کرنے کے لیے حیدرآباد کا دورہ کر رہے ہیں۔ ایسے وقت میں تلنگانہ بی جے پی ریاستی صدر بندی سنجے کو حراست میں لینا ریاست کی سیاست کو الگ رخ دینے والا قدم ثابت ہوسکتا ہے۔ Bandi Sanjay arrest well-timed ahead of Modi visit

Bandi Sanjay arrest well-timed ahead of Modi visit? 10 points
پی ایم مودی کے دورہ سے قبل بندی سنجے کی گرفتاری کے کیا معنی

ورنگل: بی آر ایس سپریمو اور وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کے سخت ناقد رہنے والے تلنگانہ بی جے پی سربراہ بندی سنجے ریاست میں 'فائر برانڈ' لیڈر بن گئے ہیں۔ ریاست کے اقتدار پر قابض ہونے کے لیے بندی سنجے بھگوا برگیڈ کے لیے نئی امید کی طرح ہے۔ کیوں کہ تلنگانہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیے ہمیشہ مشکل رہا ہے۔ مقامی آبادی پر سابقہ نظاموں اور رضاکاروں کے تجربات کو دیکھتے ہوئے بی جے پی کا خیال ہے کہ ریاست میں ہندوتوا طاقتوں کو مضبوطی سے پیر جما سکتی ہے۔ اس کے باوجود بھگوا پارٹی کبھی بھی یہاں اقتدار پر قابض ہونے کے قریب تک نہیں پہنچ سکی ہے۔

اب 2023 انتخابات قریب آرہے ہیں۔ اسمبلی انتخابات کو صرف سات ماہ باقی ہیں۔ اس بار بی جے پی اپنے مقصد کو حاصل کرنے کی پوری کوشش میں ہے۔ 8 اپریل کو پی ایم مودی کے ریاست کے دورے سے قبل بی جے پی کے ریاستی صدر بندی سنجے کو حراست میں لینا ریاست کی سیاست کو الگ رخ دینے والا قدم ثابت ہوسکتا ہے۔

  1. شدید کشیدگی کے درمیان منگل کی دیر رات کو ندی سنجے کو کریم نگر میں ان کی آنجہانی ساس کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا۔ ان پر ریاستی حکومت کو بدنام کرنے کے لیے ہندی ایس ایس سی پیپر لیک کا ماسٹر مائنڈ بنانے کا الزام تھا۔ بعد میں انہیں کریم نگر جیل میں رکھا گیا۔
  2. ہنموکونڈہ کی چیف منصف مجسٹریٹ عدالت نے سنجے کو مشروط ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ وہ بغیر اجازت ملک سے باہر نہیں جا سکتے۔ انہیں 20 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت دی گئی۔ انہیں تفتیشی افسران کے ساتھ تعاون کرنے کو کہا گیا ہے۔
  3. بی جے پی قائدین نے دعویٰ کیا کہ کے سی آر کی قیادت والی بی آر ایس حکومت اپنی ساکھ کھو رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ تلنگانہ میں حکمراں جماعت اس ایسا کررہی ہے۔
  4. 10ویں کے پیپر لیک کیس میں تین دیگر افراد کے ساتھ 19 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیجے جانے کے بعد بندی کو ضمانت مل گئی۔
  5. پولیس نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پر ایس ایس سی پیپر لیک کیس میں ماسٹر مائنڈ بتاتے ہوئے کے سی آر کی قیادت والی بی آر ایس حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے۔
  6. تاہم جمعرات کی رات دیر حراست میں لیے گئے سنجے کو پولیس کی جانب سے 'کوئی ثبوت' پیش نہ کرنے کی وجہ سے ضمانت مل گئی۔
  7. بندی سنجے کے وکلاء نے سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرنے پر کلاس 10 کے پیپر لیک کیس میں تفتیشی افسر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کی دھمکی دی۔
  8. بی جے پی کے ریاستی صدر کی گرفتاری 8 اپریل کو وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ تلنگانہ سے چند روز پہلے ہوئی ہے۔ پی اے مودی کے اس پروگرام کے دوران 11,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا آغاز کرنے کے علاوہ سکندرآباد اور تروپتی کے درمیان ریاست کی دوسری وندے بھارت ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا جائے گا۔ پہلا سکندرآباد اور وشاکھاپٹنم کے درمیان شروع ہوا تھا۔
  9. بی جے پی لیڈر بندی سنجے کے خلاف ورنگل کے کملاپور پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی اور پبلک ایگزامینیشن (بدکاری کی روک تھام) کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
  10. اتفاق سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کی گرفتاری تقریباً پندرہ دن بعد ہوئی جب سی ایم کے سی آر کی بیٹی اور بی آر ایس ایم ایل سی کویتا کو دہلی شراب پالیسی کیس میں ای ڈی کے ذریعہ بلایا گیا اور پوچھ گچھ کی گئی۔

مزید پڑھیں:

ورنگل: بی آر ایس سپریمو اور وزیر اعلی کے چندر شیکھر راؤ کے سخت ناقد رہنے والے تلنگانہ بی جے پی سربراہ بندی سنجے ریاست میں 'فائر برانڈ' لیڈر بن گئے ہیں۔ ریاست کے اقتدار پر قابض ہونے کے لیے بندی سنجے بھگوا برگیڈ کے لیے نئی امید کی طرح ہے۔ کیوں کہ تلنگانہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیے ہمیشہ مشکل رہا ہے۔ مقامی آبادی پر سابقہ نظاموں اور رضاکاروں کے تجربات کو دیکھتے ہوئے بی جے پی کا خیال ہے کہ ریاست میں ہندوتوا طاقتوں کو مضبوطی سے پیر جما سکتی ہے۔ اس کے باوجود بھگوا پارٹی کبھی بھی یہاں اقتدار پر قابض ہونے کے قریب تک نہیں پہنچ سکی ہے۔

اب 2023 انتخابات قریب آرہے ہیں۔ اسمبلی انتخابات کو صرف سات ماہ باقی ہیں۔ اس بار بی جے پی اپنے مقصد کو حاصل کرنے کی پوری کوشش میں ہے۔ 8 اپریل کو پی ایم مودی کے ریاست کے دورے سے قبل بی جے پی کے ریاستی صدر بندی سنجے کو حراست میں لینا ریاست کی سیاست کو الگ رخ دینے والا قدم ثابت ہوسکتا ہے۔

  1. شدید کشیدگی کے درمیان منگل کی دیر رات کو ندی سنجے کو کریم نگر میں ان کی آنجہانی ساس کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا۔ ان پر ریاستی حکومت کو بدنام کرنے کے لیے ہندی ایس ایس سی پیپر لیک کا ماسٹر مائنڈ بنانے کا الزام تھا۔ بعد میں انہیں کریم نگر جیل میں رکھا گیا۔
  2. ہنموکونڈہ کی چیف منصف مجسٹریٹ عدالت نے سنجے کو مشروط ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ وہ بغیر اجازت ملک سے باہر نہیں جا سکتے۔ انہیں 20 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت دی گئی۔ انہیں تفتیشی افسران کے ساتھ تعاون کرنے کو کہا گیا ہے۔
  3. بی جے پی قائدین نے دعویٰ کیا کہ کے سی آر کی قیادت والی بی آر ایس حکومت اپنی ساکھ کھو رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ تلنگانہ میں حکمراں جماعت اس ایسا کررہی ہے۔
  4. 10ویں کے پیپر لیک کیس میں تین دیگر افراد کے ساتھ 19 اپریل تک عدالتی حراست میں بھیجے جانے کے بعد بندی کو ضمانت مل گئی۔
  5. پولیس نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ پر ایس ایس سی پیپر لیک کیس میں ماسٹر مائنڈ بتاتے ہوئے کے سی آر کی قیادت والی بی آر ایس حکومت کو بدنام کرنے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا ہے۔
  6. تاہم جمعرات کی رات دیر حراست میں لیے گئے سنجے کو پولیس کی جانب سے 'کوئی ثبوت' پیش نہ کرنے کی وجہ سے ضمانت مل گئی۔
  7. بندی سنجے کے وکلاء نے سپریم کورٹ کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کرنے پر کلاس 10 کے پیپر لیک کیس میں تفتیشی افسر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کی دھمکی دی۔
  8. بی جے پی کے ریاستی صدر کی گرفتاری 8 اپریل کو وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ تلنگانہ سے چند روز پہلے ہوئی ہے۔ پی اے مودی کے اس پروگرام کے دوران 11,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے پروجیکٹوں کا آغاز کرنے کے علاوہ سکندرآباد اور تروپتی کے درمیان ریاست کی دوسری وندے بھارت ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا جائے گا۔ پہلا سکندرآباد اور وشاکھاپٹنم کے درمیان شروع ہوا تھا۔
  9. بی جے پی لیڈر بندی سنجے کے خلاف ورنگل کے کملاپور پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی اور پبلک ایگزامینیشن (بدکاری کی روک تھام) کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
  10. اتفاق سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ کی گرفتاری تقریباً پندرہ دن بعد ہوئی جب سی ایم کے سی آر کی بیٹی اور بی آر ایس ایم ایل سی کویتا کو دہلی شراب پالیسی کیس میں ای ڈی کے ذریعہ بلایا گیا اور پوچھ گچھ کی گئی۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.