حلقہ اسمبلی حضورآباد کے ضمنی انتخاب سے پہلے بی جے پی کو ایک اور دھکہ دیتے ہوئے پدی ریڈی نے زعفرانی جماعت سے استعفی کا اعلان کیا تھا۔دلچسپ بات یہ ہے کہ ایم نرسمہلو نے بھی حال ہی میں بی جے پی سے استعفی دے دیا تھااور کہا تھا کہ یہ پارٹی ان کے لئے موزوں نہیں ہے۔پدی ریڈی نے کہا کہ بی جے پی میں مرضی کے مطابق کام کرنے کا ان کو موقع نہیں دیاگیا۔ان دو سالوں میں انہوں نے بی جے پی کو مستحکم کرنے کے لئے کام کیا ہے۔
سابق وزیر و ٹی آرایس لیڈر ای راجندر کی بی جے پی میں شمولیت کی انہوں نے مخالفت کی تھی۔ پدی ریڈی حلقہ حضورآباد سے پارٹی کے ٹکٹ کے خواہشمند تھے تاہم ای راجندر کی بی جے پی میں شمولیت کے بعد ان کے امکانات متاثر ہوئے۔پدی ریڈی 2019میں بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔متحدہ آندھراپردیش میں چندرابابو کے دور حکومت میں ان کو وزیر بنایاگیا تھا۔
مزید پڑھیں :ٹی آر ایس رہنما کی وزیراعظم پر نکتہ چینی
حلقہ حضورآباد کا ضمنی انتخاب ضروری ہوگیا ہے کیونکہ ای راجندر جن کو اراضیات پر قبضہ کا الزام لگاتے ہوئے وزرات سے برطرف کردیاگیا ہے، نے اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دے دیا۔وہ بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں۔
یو این آئی