تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما این وی سبھاش نے گزشتہ روز آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اسدالدین اویسی کے دھنی پور میں تعمیر ہونے والی مسجد کے لیے عطیہ نہ دینے والے بیان کی مذمت کی اور ان پر الزام عائد کیا کہ وہ مذہب کے تعلق سے غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسجد کے چندے کے تعلق سے حیدرآباد کے رکن پارلیمان اسدالدین اویسی کا بیان قابل مذمت ہے۔ میں اویسی سے کہوں گا کہ وہ بھارت کے آئین کو پڑھیں کیونکہ آئین کے مطابق کوئی کہیں بھی عبادت کرسکتا ہے اور نماز بھی پڑھ سکتا ہے۔
واضح رہے کہ اویسی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ دھنی پور میں تعمیر ہورہی مسجد میں نماز پڑھنا اور اس مسجد کی تعمیر کے لیے چندہ دینا اسلام کے مطابق غلط ہے۔
اسی حوالے سے سبھاش نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ایودھیا کی اس متنازع جگہ پر رام مندر کے ساتھ ساتھ ایک مسجد کی تعمیر کے بارے میں اپنا فیصلہ واضح طور پر سنایا تھا، جو معاملہ تقریبا 400 برس سے زیرالتوا تھا۔
سبھاش مزید کہتے ہیں کہ ایودھیا میں مندر کے تعمیراتی کام کے لیے بہت لوگ اپنا تعاون دے رہے ہیں۔ اویسی نے مسلمانوں کو مسجد میں نماز نہیں پڑھنے کا بھی مشورہ دیا ہے جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اویسی مذہب کے حوالے سے غلط فہمیاں پیدا کر رہے ہیں۔