حیدرآباد: تلنگانہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جمعرات کو الزام لگایا کہ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلیمن (اے آئی ایم آئی ایم) کے ایک کارپوریٹر نے چند دیگر افراد کے ساتھ حیدرآباد کے کالاپتھر پولیس اسٹیشن حدود میں بی جے پی کی کارنر میٹنگ پر حملہ کیا۔ بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ اس دوران پولیس نے کوئی کارروائی نہیں کی بلکہ وہ تماشائی بنی رہی۔ بی جے پی نے مزید الزام لگایا کہ پولیس نے پارٹی کارکنوں کے ساتھ بدسلوکی کی جس کے بعد پارٹی نے پولیس اسٹیشن پر احتجاج کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کارپوریٹر اور بی جے پی کارکنوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔ اے این آئی سے فون پر بات کرتے ہوئے بی جے پی لیڈر اوما مہیندر نے الزام لگایا کہ اے آئی ایم آئی ایم رامناستھ پورہ ڈویژن کے کارپوریٹر محمد قادر نے چند دیگر لوگوں کے ساتھ بی جے پی کی کارنر میٹنگ پر حملہ کیا۔
اوما مہیندر نے کہا کہ ہم نے اس واقعہ کے وقت فوری طور پر پولیس کو بلایا اور انہیں واقعے کے بارے میں مطلع کیا۔ پولیس موقع پر پہنچ گئی لیکن تماشائی بن کر دیکھتی رہی اور کوئی کارروائی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے بی جے پی کے کارکنان کے ساتھ بھی بدسلوکی کی۔ اس سب کی مخالفت میں، بی جے پی کارکنان نے کالاپتھر پولیس اسٹیشن میں احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ اے آئی ایم آئی ایم کارپوریٹر اور پولیس کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ بعد میں، ساؤتھ زون کے ڈی سی پی، سائی چیتنیا نے ہمیں یقین دلایا کہ ان سب کے خلاف کارروائی کی جائے گی جس کے بعد ہم نے احتجاج ختم کردیا۔ ڈی سی پی ساؤتھ زون سائی چیتنیا نے بتایا کہ واقعہ کے سلسلے میں ایک کیس درج کرلیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو واقعہ پیش آیا ہے اس سے متعلق ہم نے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ میں یقین دلاتا ہوں کہ پولیس اس واقعہ پر ضرور کارروائی کرے گی۔ بی جے پی کارکنوں کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے تمام پولیس اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ اس معاملے میں ہم نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : Harish Rao On Center مرکزی حکومت کا تلنگانہ کے ساتھ امتیازی سلوک ہے:وزیرخزانہ ہریش راو