بھارت بائیو ٹیک کمپنی حیدرآباد کے جینوم ویلی میں اپنے مرکز میں اس ٹیکہ کی تیاری کا کام درکار اجازت نامے حاصل کرنے کے بعد کرے گی۔ بھارت بائیو ٹیک کے اس نئے قدم نے ٹیکوں کی تیاری میں اس کے پورٹ فولیو میں توسیع کی ہے۔
اس کمپنی کی جانب سے پہلے ہی کورونا کے ٹیکہ ”کو ویکسن“کی تیاری کا کام جاری ہے۔بھارت بائیو ٹیک کمپنی امریکہ، جاپان اور یوروپ کے سوائے دیگر تمام مارکٹس میں اس ٹیکہ کے ڈسٹری بیوشن کے حقوق رکھتی ہے۔پہلے مرحلہ کی انسانوں پر جانچ کا کام امریکی یونیورسٹی میں کیاجائے گا۔
بھارت بائیوٹیک کمپنی کے منیجنگ ڈائرکٹر و صدرنشین کرشنا ایلا نے کہا کہ اس انوکھے ٹیکہ کی تیاری پر ان کو فخر ہے۔انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ان کی کمپنی اس ٹیکہ کے دو ملین ڈوز کی تیاری کا کام کرے گی۔ اس انٹرانیزل ٹیکہ کو دینا نہ صرف نہایت ہی آسان ہوگا بلکہ اس سے سوئی، سرینجس وغیرہ کے استعمال کو بھی کم کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ وائرل ویکسینس،تیاری کی صلاحیت اور ڈسٹری بیوشن کا تجربہ مزید مستحکم ہوگا کیونکہ اس ٹیکہ کی تیاری میں تمام طرح کے احتیاطی اقدامات کو یقینی بنایاجائے گا۔انہوں نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی کمپنی کی جانب سے تیار کئے جانے والے ٹیکے دنیا کے تمام افراد تک پہنچ پائیں۔ڈاکٹر ڈیوڈ ٹی کیورئل ڈائرکٹربائیولوجک تھراپیوٹک سنٹر و پروفیسر ریڈیشن آنکالوجی واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن سینٹ لوئیس نے کہاکہ یہ ٹیکے کافی فائدہ مند ہوں گے۔